• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرفتار افغان ٹی ٹی پی دہشتگردوں کا پاکستان میں دہشتگردی کا اعتراف

-----فائل فوٹو
-----فائل فوٹو

گرفتار افغان دہشت گردوں نے کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک ہونے اور پاکستان میں کارروائیوں کا اعتراف کر لیا۔

دہشت گرد سیف اللّٰہ نے کہا ہے کہ 10 مارچ کو ہم 11 آدمی افغان سرحد پار کر کے پاکستان میں داخل ہوئے، ہم 11 افراد میں 6 افغانی اور 5 پاکستانی شامل تھے۔

سیف اللّٰہ کا کہنا ہے کہ نوید، یاسر، وقار کے پاس خودکش جیکٹس تھیں جن میں دو، دو گرینیڈ تھے، ہمارا کمانڈر چمتو سیکیورٹی فورسز کے خلاف بارودی سرنگ نصب کر رہا تھا تو دھماکا ہو گیا۔

گرفتار دہشت گرد نے بتایا کہ ہمارا کمانڈر چمتو بچ گیا یا مر گیا مجھے کچھ پتہ نہیں، اس کے بعد ہم پر پاک فوج نے چھاپہ مارا جس سے ہم ایک دوسرے سے بچھڑ گئے، 5 دن بعد آرمی نے مجھے ڈھونڈ کر گرفتار کر لیا۔

ایک اور دہشت گرد شاہ محمود نے کہا کہ مولوی محمود اللّٰہ کے کہنے پر ٹی ٹی پی گروپ میں شامل ہوا، میرا کمانڈر مفتی نور ولی ہے، میں انس کے ساتھ تشکیل کے لیے وزیرستان آیا تھا۔

شاہ محمود نے بتایا کہ ہم 9 افراد تھے جو تشکیل کے لیے آئے تھے، ان میں سے 5 افغانی طالبان تھے، ہم خوست کے راستے وزیرستان آئے، یہاں ہم عمر اور خالد کے ساتھ ملے۔

دہشت گرد شاہ محمود کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے کرک گیس پلانٹ پر حملہ کیا جس میں 4 افراد شہید ہوئے، یہاں سے کلاشن کوف، 4 فون اور  2 یونیفارم لے کر چلے گئے اور میں افغانستان واپس چلا گیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید