• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کرکٹ ورلڈ کپ 2023: کم زور بھارتی وکٹس پر رنز کی برسات

بھارت میں ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز دھواں دار انداز میں ہوا ۔ بیٹنگ ریکارڈز بن رہے ہیں تو بولر بھی ہاتھ دکھارہے ہیں۔ بڑی ٹیمیں اپ سیٹ سے دوچار ہیں، کچھ نئے اسٹار سامنے آرہے ہیں۔ اب تک ایک درجن میچوں کا فیصلہ ہوچکا ہے،بعض بدقسمت کھلاڑی اس میگا ایونٹ میں شرکت کا خواب پورا نہ کرسکے، جن میں پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ بھی شامل ہیں جو ان فٹ ہونے کی وجہ سے دستے کا حصہ نہ بن سکے، پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں ابتدائی دو میچ ون ڈے فارمیٹ میں نئے کھلاڑیوں کے ساتھ جیت ٹورنامنٹ کا اچھا آغاز کیا۔ سعود شکیل نے نیدر لینڈ کے خلاف پلیئر آف دی میچ ایوارڈ حاصل کیا جبکہ مسلسل ناکام رہنے والے اوپنر فخر زمان کی جگہ لینے والے عبداللہ شفیق نے ون ڈے ورلڈ کپ ڈیبیو پر سنچری بناکر شہ سر خیوں میں جگہ بنالی۔

جس وقت آپ یہ سطور پڑ ھ رہے ہوں گے اس وقت تک پاکستان بھارت ہائی وولٹیج میچ کا نتیجہ بھی آچکا ہوگا۔جبکہ دو فیورٹ ٹیموں انگلینڈ اور آسٹریلیا نے ٹورنامنٹ میں اپنا کھاتا شکست کے ساتھ کھولا۔ ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پانچ بار کی چیمپین آسٹریلیا کو مسلسل دوسرے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ انگلش ٹیم نیوزی لینڈ سے میچ ہارنے کے بعد ابتدائی جھٹکا کھا چکی ہے۔بھارت کے بعد جنوبی افریقا نےآسٹریلیا کو حیران کن انداز میں134رنز سے آوٹ کلاس کردیا اور پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔آسٹریلیا کی ٹیم 41 ویں اوور میں 177 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

فاسٹ بولر کگیسو ربادا نے 8 اوورز میں 33 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جنوبی افریقا کے ہاتھوں شکست کی ہزیمت اٹھانے کے بعد فیورٹ آسٹریلوی ٹیم کو اگلے سات میچوں میں غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی۔آسٹریلیا کا اگلا میچ 20اکتوبر کو پاکستان کے خلاف چنائی میں ہوگا۔ پاکستان نے ابتدائی دونوں میچ کوالی فائر اور ٹورنامنٹ کی نسبتا کمزور ٹیموں کے خلاف جیتے ہیں۔اس لئے اب پاکستان کو تمام بڑی اور تگڑی ٹیموں کا سامنا کرنا ہوگا۔ جنوبی افریقا نے لگاتار دوسرا میچ اپنے نام کیا ہے۔ میگا ایونٹ کے گزشتہ میچ میں آسٹریلیا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں بھارت نے لوکیش راہول اور ویرات کوہلی کی شاندار بیٹنگ کی بدولت کینگروز کو شکست دے کر ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی حاصل کر لی تھی۔

محمد رضوان اور عبداللہ شفیق کی سنچریوں کی بدولت پاکستان نے ورلڈ کپ کی 48سالہ تاریخ میں سب سے بڑا ہدف حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کی۔دووکٹیں جلد گرنے کے باوجود پاکستان نے ٹورنامنٹ میں مسلسل دوسری کامیابی حاصل کی۔ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان نے پہلی بار اتنا بڑے ہدف کا کامیاب دفاع کیا ہے۔ یہ پہلا موقع تھا جب ایک ورلڈ کپ میچ میں دو پاکستانی بیٹرز نے سنچریاں بنائی ہیں۔ محمد رضوان نے121گیندوں پر131نا قابل شکست رنز بنائے انہوں نےتین چھکے اور8چوکے مارے۔افتخار احمد نےدس گیندوں پر22نا ٹ آوٹ رنز بنائے پاکستان نے دس گیند پہلے 345رنز کا ہدف عبور کرلیا۔ 

ورلڈ کپ کرکٹ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف مسلسل آٹھویں فتح حاصل کرتے ہوئے میچ نہ ہارنے کا ریکارڈ برقرار رکھا۔ورلڈ کپ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی پراعتماد سنچریوں کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو چھ وکٹ سے شکست دے دی ۔اس سے قبل آئرلینڈ نے انگلینڈ کے خلاف2011میں328رنز بناکر کامیابی حاصل کی تھی۔

بدھ کی شب سری لنکا کیخلاف 345 رنز کا ہدف پاکستان نے 10 گیندوں قبل حاصل کرلیا اس سے قبل عبور ہونیوالا سب سے بڑا ہدف 328 رنز تھا آئرلینڈ نے 2011 میں انگلینڈ کے خلاف 328 رنز کا ہدف عبور کیا تھا پاکستان نے ورلڈ کپ میں پہلی بار 263 رنز سے بڑا ہدف چیز کیا 1992 ورلڈ کپ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف 263 کا ہدف عبور کیا تھا پاکستان کا مجموعی ٹوٹل ورلڈ کپ میچ کی دوسری اننگز کا سب سے بڑا ٹوٹل بھی ہےاس سے قبل 2011 میں انگلینڈ نے انڈیا کے خلاف 338 رنز بناکر میچ ٹائی کیا تھا۔

عبداللہ نے ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری اسکور کی اور اس کے ساتھ ہی ورلڈکپ ڈیبیو میں پاکستان کی طرف سے سنچری اسکور کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ ان سے قبل ورلڈکپ ڈیبیو پر سب سے بڑے اسکور کا ریکارڈ محسن خان کے پاس تھا جنہوں نے 1983 کے ورلڈ کپ میں سری لنکا ہی کے خلاف 82 رنز کی اننگزکھیلی تھی۔

عبداللہ شفیق نے 103 گیندوں پر 113 رنز 103گیندوں پر بنائے ان کی اننگز میں تین چھکے اور دس چوکے شامل تھے۔ عبداللہ اور محمد رضوان نے176رنز کی میچ وننگ شراکت قائم کی۔عبداللہ کے آؤٹ ہونے کے بعد رضوان نے تیز کھیلنے کی ذمے داری سنبھالی اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ شروع کی لیکن اس دوران کریمپس پڑنے کی وجہ سے انہیں کئی مرتبہ طبی امداد لینی پڑی اور رننگ میں مشکل کا سامنا رہا۔ محمد رضوان نے تیسری ون ڈے سنچری بنائی۔اس سے قبل ورلڈ کپ 2023ء کے دوسرے میچ میں پاکستان نے نیدرلینڈز کو81 رنز سے شکست دے کر میگا ایونٹ میں اپنی مہم کا آغاز فتح کے ساتھ کردیا۔

نیدر لینڈز کی ٹیم 287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 205 رنز پر ڈھیر ہوگئی، یوں قومی ٹیم نے پہلے میچ میں 81 رنز سے فتح اپنے نام کرلی۔سعود شکیل 68 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، ان کی اننگز میں 1 چھکا اور 9 چوکے شامل تھے۔ محمد رضوان 68 رنز بناکر بولڈ ہوگئے، انہوں نے اننگز کے دوران 8 چوکے لگائے۔ جنوبی افریقا نے کرکٹ ورلڈ کپ میں نئی تاریخ بنا دی، ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ایک اننگز میں تین سنچریاں بنائی گئیں۔ ورلڈ کپ 2023ء کے چوتھے میچ میں سری لنکا کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقا کے کوئنٹن ڈی کوک، رسی وین ڈر ڈسن اور ایڈین مارکرم نے سنچریاں بنائیں۔

کرکٹ ورلڈ کپ میں اس سے قبل 18 بار اننگز میں دو سنچریاں بنی ہیں، ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں صرف چوتھی مرتبہ ایک اننگ میں تین سنچریاں بنیں۔ چار میں سے تین مرتبہ یہ کارنامہ جنوبی افریقا، ایک مرتبہ انگلینڈ نے سرانجام دیا، جنوبی افریقا نے جنوری 2015 میں ویسٹ انڈیز اور اکتوبر 2015 میں بھارت کے خلاف تین سنچریاں کیں، انگلینڈ نے 2022 میں نیدرلینڈز کے خلاف اننگ میں تین سنچریاں بنائیں۔

جنوبی افریقا نے 428، سری لنکا نے میچ میں 326 رنز بنائے، یہ کسی بھی ورلڈ کپ میچ کا سب سے بڑا میچ مجموعی اسکور ہےاس سے قبل 2019 میں آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے میچ میں 714 رنز بنے تھے۔ پہلی بار کسی ورلڈ کپ میچ میں چوکوں اور چھکوں کی سنچری مکمل ہوئی، دونوں ٹیموں نے مجموعی طور پر 31 چھکے اور 74 چوکے لگائے، میچ میں مجموعی طور پر 482 رنز چوکوں اور چھکوں کی مدد سے بنائے گئے۔یہ کسی بھی ورلڈ کپ میچ میں باؤنڈریز سے اسکور ہونے والے سب سے زیادہ رنز ہیں۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید