کراچی (جنگ نیوز) سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر اکبر نقوی اپنا دفاع کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو سپریم جوڈیشل کونسل انہیں عہدے سے ہٹاسکتی ہے، جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی حال ہی میں تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی تھی جسٹس مظاہر اکبر نقوی کیخلاف مختلف ریفرنسز دائر ہوچکے ہیں جس میں انکی مبینہ آڈیو لیک سمیت انکے مالی معاملات سے متعلق شکایات شامل ہیں۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف تنازع اس وقت کھڑا ہوا تھا جب 16فروری 2023ء کو ان سے متعلق تین آڈیو لیکس سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں، ان تین میں سے دو آڈیو لیکس پرویز الہٰی کی اپنے وکیلوں کے ساتھ تھیں۔
ایک آڈیو لیک میں پرویز الہٰی اپنے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کا کیس جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست کررہے تھے جبکہ دوسری آڈیو میں پرویز الہٰی اپنے وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری کو بھی یہی کہتے سنائی دیئے کہ کیس جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے سامنے لگانا ہے کیونکہ کام ٹھیک ہو جائے گا۔
جس کی حامی بھرتے ہوئے عابد زبیری نے کہا کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا کیس بھی جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے سامنے لگا ہوا ہے۔