کراچی(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی میں طالبہ کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ ،جامعہ کراچی میں طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ، نامعلوم موٹر سائیکل سوار اوباش نوجوانوں کا بوٹنی کی طالبہ کو ہراساں اور نازیبا حر کات کیں،جامعہ کراچی کی انتظامیہ کے مطابق پولیس نے طالبہ سے رابطہ کیا اس نے بتانے سے انکار کیااور کہا کہ میں اپنے اہل خانہ کو اس معاملے میں شامل کرنا نہیں چاہتی اور نہ اس پر کوئی کارروائی چاہتی ہوں۔پولیس اور رینجرز کیمروں اور عینی شاہدین کی مدد سے اس معاملے کی چھان بین کررہے ہیں اور ملزمان کو سزا دی جائے گی ، کیمپس میں پیٹرولنگ میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ایوننگ پروگرام بوٹنی ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ کو موٹر سائیکل سوار 3ملزمان نے ہراساں کیا،ایوننگ پروگرام کی طالبہ کےبھائی نے کیمپس سیکیورٹی کو بیان دیا ہے کہ3 ملزمان نے طالبہ پر چادر ڈالی اور نازیبا حرکت کرتے رہےطالبہ کی چیخ و پکار پر وہاں موجود سیاسی طلبہ تنظیم کے کارکنان مدد کو پہنچے جنھیں دیکھ کر اوباش نوجوان فرار ہو گئے ،واقعے کے بعد کیمپس میں موجود رینجرز بھی پہنچ گئی، طالبہ نے جامعہ کی سیکیورٹی کو واقعہ سے آگاہ کردیا ، اسلامی جمعیت طلبہ تنظیم کے ناظم حمزہ رمضا ن نے جامعہ میں کیمپس سیکیورٹی کو ناکام قرار د یتے ہوئےکہا ہے کہ ا س طرح کے واقعات معمول بنتے جارہے ہیں جامعہ کے اندر و باہر غیر متعلقہ افراد طالبات کو ہراساں کر رہے ہیں ،جامعہ کراچی میں رینجرز و سیکیورٹی کے ہوتے ہوئے غیرمتعلقہ افراد کا آزادانہ داخل ہونا تشویش ناک ہے۔آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی نے جامعہ کراچی سیکٹر اور شعبہ طالبات کے ہمراہ جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر جسٹس (ر) حسن فیروز سے ملاقات کی۔ملاقات میں جامعہ کراچی سلور جوبلی گیٹ کے باہر طالبات کو ہراساں کرنے اور مختلف قسم کے طالبات کے ساتھ پیش آنے والے حادثات میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی توجہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر جسٹس(ر) حسن فیروز کی جانب کروائی اور کہا کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے جامعہ کراچی کی انتظامیہ فوری ایکشن لیں اور طالبات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔اے پی ایم ایس او کی کمیٹی نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اچانک 30 فیصد طلبہ و طالبات کی فیسوں میں اضافہ ہو جانا بھی گہری تشویش کا باعث ہے،مہنگائی کے اس دور میں اچانک فیسوں میں 30فیصد اضافہ ہونے سے طالب علموں میں مایوس بڑھ رہی ہے۔