برطانوی اخبار دی گارجین نے اسرائیلی فوج کی بمباری سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ کے جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی فضائیہ نے 900 کلو گرام کے دو بم گرائے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے منگل کو ہونے والے حملے میں دوسرا سب سے بڑا بم استعمال کیا۔ منگل سے جمعرات تک جبالیہ کیمپ پر تین حملے کیے گئے، حملوں میں 200 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 100 سے زیادہ اب بھی لاپتا ہیں۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے 29ویں روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے زخمیوں کو رفح کراسنگ کی طرف لے جانے والی ایمبولینس کو نشانہ بنا ڈالا، النصر چلڈرن ہاسپٹل پر بھی بم برسا دیے۔
ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ بنے اقوام متحدہ کے الفخورا اسکول پر بھی بمباری کر دی، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر بھی ڈرون حملہ کردیا۔
7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 9,488 ہوگئی، جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں جبکہ 25 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ طبی عملے کے 150 افراد بھی جاں بحق ہوئے، 70 سے زائد اقوام متحدہ کارکن بھی مارے گئے۔
فسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور ایندھن کی قلت سے غزہ کے 16 اسپتالوں اور 32 طبی مراکز میں کام رُک چکا ہے۔