کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے ڈاکٹر شکر اللہ بلوچ کو علاج کیلئے کراچی لے جانے والی ایمبولینس کو کوسٹ گارڈ کی جانب سے چیک پوسٹ پر کئی گھنٹوں روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ کوسٹ گارڈ اہلکاروں کا یہ عمل انسانیت دشمن اور قابل مذت عمل ہے،کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ پر بلوچستان کے عوام کے ساتھ روا رکھا جانے والے سلوک بہت سے سوالات کو جنم دے رہاہے۔کوسٹ گارڈ کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کوسٹ گارڈ کا رویہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ انتہائی غیر مناسب دشمنوں جیساہے۔ضلع آواران سے تعلق رکھنے والے چار بہنوں کے اکلوتے بھائی ڈاکٹر شکر اللہ بلوچ شہید حکومتی غفلت کے باعث شہید ہوئے، حکومت کے ایئر ایمبولینس کے اعلان کے باوجود فراہم نہ کرنا حکومتی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ڈاکٹر شکر اللہ بلوچ شہید کو بائی روڈ کراچی منتقل کیا جا رہا تھا اور حب کے مقام پر کوسٹ گارڈ کی جانب سے ان کی ایمبولینس کو بلاجواز کافی دیر تک روکا گیا جس کے باعث ان کے بروقت ہسپتال پہنچنے میں تاخیر ہوئی اور وہ شہید ہوئے۔ جس کی تمام ذمہ داری بلوچستان کی نگران حکومت اور کوسٹ گارڈ اہلکاروں پر عائد ہوتی ہے۔بیان میں ڈاکٹر شکراللہ بلوچ کی شہادت پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ان کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے۔