کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ نے این ڈی ایم کے سربراہ محسن داوڑ اور حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی نظری بندی اور محسن داوڑ کو زبردستی کوئٹہ سے واپس اسلام آباد بھیجنے کی مذمت کرتے ہوئےکہاہےکہ نگران حکومت اور سیکورٹی فورسز منفی حربوں کے ذریعے سیاسی رہنماؤں پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے۔ایک بیان میں انہوں نےکہاکہ نگران حکومت اور سیکورٹی فورسز نے نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ محسن داوڑ کو چمن دھرنے میں شرکت کرنے روکنے کیلئے کوئٹہ میں نظر بند کرکے واپس زبردستی اسلام آباد بھیج دیا اور جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماء حقوق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو کوئٹہ میں ان کے صوبائی دفتر میں نظر بند کر دیا گیا۔نگران حکومت اور سیکورٹی فورسز کے ان منفی اقدامات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔بلوچستان میں سیاسی عمل کو روکنے کی منظم طریقے سے سازشیں ہورہی ہے جو بلوچستان کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔ جلسہ یا دھرنا دینا سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک سیاسی، معاشی و آئینی بحران کا شکار ہے اور جب سیاسی رہنما ان غلط پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں تو حکمرانوں کو برا لگتا ہے اور حکمران سیاسی رہنماؤں کے خلاف منفی حربوں پر اتر آتے ہیں جو قابل مذمت عمل ہے۔