• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’اُردُوانا ‘‘کا مطلب ہے اُردُو بنانا۔ جب کسی غیر زبان کے لفظ کو اردو کے سانچے میں ڈھال کر اردو بنایا جائے تو اسے اردوانا کہتے ہیں۔ ایسے لفظ کو’’ مورّد‘‘اور اس عمل کو’’ تارِید ‘‘کہا جاتا ہے ۔ بالکل اسی طرح جس طرح کسی لفظ کو فارسی بنانا تفریس ہے اور ایسا لفظ مفرّس کہلاتا ہے۔ کسی لفظ کو عربی بنایا جائے تو اسے تعریب اور اس لفظ کو معرّب کہتے ہیں۔ سید سلیمان ندوی نے ایسے الفاظ پر تحقیق کی ہے جنھیں عربی یافارسی سے ہندی یا اردو بنالیا گیا۔ اس عمل کو وہ تہنید اور ایسے لفظ کو مہنّدکہتے تھے۔

دراصل جب کوئی زبان کسی اور زبان سے کوئی لفظ ادھار لیتی ہے تو اول تو یہ وہ قرضہ ہوتا ہے جو کبھی واپس نہیں کیا جاتا اور دوسرے یہ کہ اس بدیسی لفظ کو ادھار یا مستعار لینے والی زبان اپنی صوتیات، اپنے مزاج اور اپنے کینڈے کے لحاظ سے ڈھال لیتی ہے ۔ ایسے الفاظ کو دخیل الفاظ یا مستعار الفاظ کہا جاتا ہے ۔ انگریزی میں انھیں borrowed words یا loanwords کہا جاتا ہے۔مستعارلیا گیا لفظ مستعار لینے والی زبان کا حصہ بن جاتا ہے اور اس کا استعمال ، محاورے، مفہوم اورتلفظ ، سب کچھ مستعار لینے والی زبان کے لحاظ سے ہوتا ہے۔

انگریزی کے کئی الفاظ ایسے ہیں جن کو اردو بنالیا گیا یا اردو کے مزاج اور سانچے میں ڈھال لیا گیا ۔گویا ان کی

’’ تارید‘‘ ہوگئی۔ ایسے ’’اردوائے ‘‘گئے یا ’’مورد ‘‘الفاظ کا مطالعہ بڑا دل چسپ ہے جنھوں نے اپنی شکل بدل لی ہے اوران میں سے کچھ تو پہچانے جاتے ہیں اور کچھ بالکل اجنبی معلوم ہوتے ہیں۔ ایسے ہی چند الفاظ کی فہرست پیش ہے جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ کس طرح اردو والوں نے انگریزی الفاظ کو اپنے کام میں لانے کے لیے اردو کے مزاج کے مطابق ان میں تبدیلیاں کیں ۔

٭…ایکڑ (acre)

زمین کا ایسا قطعہ جس کا رقبہ چار ہزار آٹھ سو چالیس (4840) مربع گز ہو اردو میں ایکڑ کہلاتا ہے ۔لیکن اس کی اصل انگریزی کا لفظ acre ہے۔

٭…بوتل (bottle)

بوتل دراصل انگریزی کے لفظ’’ بوٹل‘‘ (bottle) کی تارید ہے۔

٭…پانا (spanner)

یہ ایک اوزار ہوتا ہے لیکن اس کی اصل انگریزی کا لفظ ’’اسپینر‘‘ (spanner) ہے۔ چونکہ انگریز اس کا تلفظ اس طرح کرتا ہے کہ آخر کے دو حروف یعنی ای (e)اور آر(r) کا تلفظ ہلکی سی’’ہ‘‘ کی شکل میں یا کبھی کبھی الف کی طرح ادا ہوتا ہے لہٰذابرعظیم پاک و ہند کے مقامی لوگوں نے اسے ’’اسپینا‘‘ یا ’’اسپانا‘‘سمجھا اور پھر یہ صرف ’’پانا ‘‘رہ گیا۔گویا ہم نے پانے کو بھی کَس دیا۔

٭…پلاس (pliers)

ایک اور اوزار اردو میں پلاس کہلاتا ہے۔ یہ چھوٹی چیزوں کو گرفت میں لانے اور تاروں کو موڑنے کے کام آتا ہے۔ لیکن اس کا انگریزی نام پلائرز (pliers) ہے۔ اردو والوں نے اسے پلاس کہہ دیا اور یہ نام چل گیا۔

٭…پتلون (pantaloon)

جسے ہم اردو میں پتلون کہتے ہیں وہ انگریزی میں پینٹالون (pantaloon) ہے۔ لیکن اب یہ لفظ انگریزی میں خواتین کے ایسے ڈھیلے پجامے کے لیے مستعمل ہے جس میں ٹخنوں یا گھٹنوں کے قریب چنٹیں پڑتی ہوں یا وہ نیچے سے ڈوریوں سے کسا ہوا ہو۔

٭…پلٹن (platoon)

جسے ہم اردو میں پلٹن یعنی فوج کا دستہ کہتے ہیں اس کی اصل انگریزی کا لفظ پلاٹون (platoon) ہے۔ اردو میں پلٹن کا ایک اور مفہوم بھی ہے اور وہ یہ کہ جب کہیں بہت سے لوگ آجائیں تو مذاقاً کہتے ہیں یہ تو پوری پلٹن آگئی۔

٭…پون ٹوٹی (town duty)

فرہنگ ِ آصفیہ کے مطابق پون ٹوٹی کے معنی ہیں: چُنگی یعنی وہ رقم جو کسی شے کو شہر میں لاتے وقت ادا کرنی پڑتی تھی۔ حیدرآباد دکن میں اسے کروڑ گیری کہتے تھے۔ یہ انگریزی کے مرکب ٹائون ڈیوٹی (town duty) کی اردو صورت ہے۔ یہاں ڈیوٹی سے مراد محصول یعنی ٹیکس ہے۔

٭…تاملوٹ (tumbler)

فرہنگ آصفیہ کے مطابق اس کا مطلب ہے پانی پینے کا دھاتی برتن، ٹین کا ڈونگا، آب خورہ۔ اس کا ایک تلفظ اردو میں تاملیٹ بھی ہے ۔ یہ انگریزی کے لفظ tumbler کی اردوائی ہوئی صورت ہے اور ٹمبلر انگریزی میں ایسے ظرف ِ آب نوشی یعنی پانی پینے کے برتن کو کہتے ہیں جس کی دیواریں بالکل سیدھی سپاٹ ہوں ، پیندا چپٹا ہواور اس کا کوئی کان یعنی ہینڈل بھی نہ ہو۔گویا یہ چپٹے پیندے کا سیدھا گلاس ہوتا ہے لیکن دھات کا بنا ہوا۔

٭…ترپال (tarpaulin)

کھلی جگہ میں رکھے سامان کو دھوپ اور بارش وغیرہ سے بچانے کے لیے اس پر کینوس کا بناہوا جو موٹا کپڑا سا ڈالتے ہیں اسے اردو میں ترپال کہتے ہیں۔ اس کی اصل انگریزی کا لفظ tarpaulin ہے۔

٭…حکم در (who comes there?)

زبان کس طرح آسانی کی طرف مائل ہوتی ہے اس کا اندازہ یوں لگائیے کہ انگریزی کے ’’ہو کمز دیئر ‘‘ (who comes there?) یعنی کون آتا ہے ؟ کو ہم نے ’’حکم در‘‘ بنا لیا۔ دراصل برطانوی دور میں جب انگریز سپاہی کو کسی کو دور سے آتا دیکھتے تھے تو دوست دشمن کی پہچان کے لیے یہ آواز لگاتے تھے۔ ہم نے اپنی سہولت کے مطابق اسے حکم در بنالیا اور یہاں تک کہ یہ داستان طلسم ِ ہوش ربا میں بھی آگیا جس میں ایک سنتری آواز لگاتا ہے حکم در؟ اور دو کردار بے چارے وہیں دبک کر رہ جاتے ہیں۔

٭…رنگروٹ (recruit)

اردو میں اب رنگروٹ مزاحاً اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی کام میں نیا نیا آیا ہو ، گویایہ اناڑی کے مفہوم میں ہے۔ لیکن یہ انگریزی لفظ ریکروٹ (recruit) کا بگاڑ ہے جس کے معنی ہیں نیا بھرتی کیا ہوا فوجی۔

٭…سفر مینا (sappers and miners)

فرہنگ ِ آصفیہ میں اس لفظ کا اندراج ہے اور اس کے مطابق برطانوی فوج میں انجنئیرنگ کی ذمے داریاں نبھانے والے شعبے کو sappers and miners کہتے تھے۔ ہم نے اس کی انجنئیرنگ کرکے اسے سفر مینا بنالیاکیونکہ اس میں سہولت تھی۔

٭…گلڈانگ (bulldog)

اردو کی بعض لغات میں گلڈانگ کا اندراج موجود ہے اور یہ دراصل کتوں کی ایک نسل ہے ۔ لیکن یہ اردو نام انگریزی کے بل ڈاگ (bulldog) کی تخریب ہے۔

٭…لاٹ (lord)

لاٹ یا لاٹ صاحب اردو میں طنزیہ استعمال ہوتا ہے، جیسے : آیا بڑا لاٹ صاحب کہیں کا۔ لیکن یہ انگریزی کے لارڈ (lord)کی اردوشکل ہے۔

٭…لالٹین (lantern)

اردو کے معروف لفظ لاٹین کی اصل انگریزی لفظ لینٹرن (lantern) ہے۔

اس فہرست کی تیاری میں اردو کی چند لغات کے علاوہ محمد بن عمر کی کتاب ارد وزبان پر انگریزی زبان کے اثرات سے بھی مدد لی گئی ہے۔