غزہ کے اسپتالوں میں کئی زخمی فلسطینیوں کے آپریشن کرنے والے سرجن غسان ابو سیطہ کا کہنا ہے کہ الشفا اسپتال میں بمباری سے جلنے والوں میں 45 فیصد بچے ہیں۔
اپنے بیان میں سرجن غسان ابوسیطہ نے کہا کہ سفید فاسفورس بموں سے جلنے والے فلسطینی مریضوں کے زخم ہڈیوں تک پہنچ گئے، الشفا اسپتال میں موجود 120 زخمی بچوں کی شناخت تا حال نہیں ہو سکی۔
سرجن غسان ابوسیطہ نے کہا کہ سرجری کے دوران اسرائیلی گولا باری سے العہلی اسپتال کے آپریٹنگ روم کی چھت گر گئی، اسرائیلی گولا باری سے اسپتال کا صحن لاشوں سے بھر گیا، غزہ میں اسنائپرز کی گولیوں سے زخمی فلسطینیوں کو دیکھا، 9 سال کی بچی کو بے ہوش کیے بغیر اس کی کئی سرجری کرنی پڑی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے العہلی اسپتال کو گھیرے میں لیا تو صحن میں کئی لاشیں پڑی تھیں۔