• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوبیکو فرم نے برطانیہ میں ویپس فروخت کیلئے سخت قوانین کا مطالبہ کردیا

لندن ( پی اے ) لندن بیسڈ ٹوبیکو فرم نے ویپس سے متعلق سخت قوانین کا مطالبہ کر دیا ۔ کمپنی بی اے ٹی ( BAT ) نے ویپس کے حوالے سے زیادہ سخت رولز کا مطالبہ کیا ہے جس میں شراب اور سگریٹ کی طرح لائسنسنگ سسٹم شامل ہے ۔ ٹوبیکو فرم ایسے فلیورز پر پابندی بھی چاہتی ہے جو منفرد بچوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں ۔ حکومت پہلے ہی ان خدشات کے سلسلے میں نئے ضوابط متعارف کروانے پرغور کر رہی ہے کہ بہت سے نوجوان ویپس کے عادی ہو رہے ہیں اور حکومت نے اس بارے میں فی الوقت جاری عوامی مشاورت کے بعد قانون سازی کا وعدہ کیا ہے ۔ مارکیٹ ریسرچ فرم نیلسن آئی کیو کے مطابق بی اے ٹی ( BAT ) فرم برطانیہ میں ویپس کی تیسری سب سے بڑی فروخت کنندہ ہے جو روتھمینز اور لکی سٹرائیک سگریٹ فروخت کرتی ہے اور جب ڈسپوزایبل ویپس کیلئے برطانیہ میں تیزی سے فروغ پاتی مارکیٹ کی بات آتی ہے تو یہ بڑی ویسٹرن ٹوبیکو کمپنیز میں سب سے کامیاب ہے جس کی سالانہ مالیت کم از کم تین بلین پونڈ سالانہ ہے۔ فرم کا کہنا ہے کہ ویپس سیلرز کیلئے لائسنس جاری کیا جائے اور جو بھی کم عمر بچوں کو ویپس فروخت کرتے ہوئے پکڑی جانے والی کا فرمز سے ان کا لائسنس واپس لے لیا جائے۔ برطانیہ میں قانونی طور پر ویپس خریدنے کیلئے عمر 18 سال ہونی چاہیے۔ کمپنی سافٹ ڈرنکس ‘ سویٹس اینڈ ڈیسرٹس فلیورز جیسا کہ گمی بیئر اور کاٹن کاٹن کینڈی وغیرہ پر بھی پابندی لگوانا چاہتی ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ فلیورز نوجوانوں کیلئے منفرد اپیل رکھتے ہیں ۔ بی اے ٹی یہ فلیورز فروخت نہیں کرتی اگرچہ وہ مارکیٹ لیڈر ایلفبار‘ نمبر دو ایس کے ای اور دیگر برانڈز کی کامیابیوں میں ایک اہم عنصر ہیں ۔ انسداد تمباکو نوشی گروپ ایش ( ASH ) کے ایک حالیہ سروے میں پتہ چلا ہے کہ رواں سال 20.5 فیصد بچوں نے ویپس استعمال کرنے کی کوشش کی یہ تعداد 2022 کی تعداد 15.8 فی صد سے زیادہ ہے۔ کونسلز کی نمائندگی کرنے والی آرگنائزیشن لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن ( ایل جی اے ) نے سنگل یوز ویپس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ کوڑے کرکٹ کا باعث بنتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بن لاریوں میں آگ لگنے کا خطرہ پیدا کرتے ہیں اور یہ بچوں سے زیادہ پرکشش ہوتے ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپس اب بھی سگریٹ کے مقابلے میں محفوظ تر ہیں تاہم اب بھی وہ نشہ آور نکوٹین پر مشتمل ہوتے ہیں اور صحت پر ان کے اثرات مرتب ہوتے ہیں جو اب تک پوری طرح سے سمجھ میں نہیں آئے ہیں ۔ یو کے کیلئے بی اے ٹی لیڈ ایسلی ارٹونگک کا کہنا ہے کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ سنگل یوز ویپس پر مکمل پابندی ہونی چاہیے لیکن ہمیں تشویش ہے کہ اس طرح کا اقدام ویپس کی غیر منظم فروخت کا باعث بنے گا اور تمباکو نوشی سے سوئچ کرنے والے بالغوں کیلئے آپشنز کم ہو جائیں گے۔ بی اے ٹی فرم پیکٹس پر کارٹون امیجری پر بھی پابندی چاہتی تاہم وہ کلرڈ پیکیجنگ پر پابندی کو سپورٹ نہیں کرتی اور نہ ہی ایڈورٹائزنگ اور سپورٹس سپانسرشپس پر پابندی کو ۔ اس کا استدلال ہے کہ یہ اب بھی تمباکو نوشی کرنے والوں کو سوئچ کرنے پر راضی کرنے کا ایک اہم طریقہ ہے ۔ بی اے ٹی موٹر ریسنگ ٹیم میکلارن کو سپانسر کرتی ہے۔ ای سگریٹ ریگولیشنز پر مشاورت 6 دسمبر کو ختم ہو جائے گی ۔ اس کے بعد انگلینڈ ‘ سکاٹ لینڈ اور ویلز میں جلداز جلد قانون سازی متوقع ہے۔

یورپ سے سے مزید