• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ہر سال کینسر کے سبب مرنے والے کم از کم 20 ہزار افراد کو بچایا جا سکتا ہے

لندن (پی اے) کینسر ریسرچ یوکے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہر سال کینسر کے سبب مرنے والے کم از کم 20ہزار افراد کو مرنے سے بچایا جا سکتا ہے۔ چیرٹی کے مطابق کینسر کے علاج کے نئے طریقہ کار تلاش کئے جا رہے ہیں اور اس میں پیش رفت بھی ہوئی ہے اس سے کینسر کے کم از کم 50فیصد مریضوں کو فائدہ پہنچے گا۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کینسر کے علاج کے حوالے سے دوسرے ملکوں سے بہت پیچھے رہ گیا ہے اس لئے اگلے الیکشن کیلئے پارٹیوں کو اپنے منشور میں تبدیلی کرنی چاہئے اور اگلے الیکشن کے بعد حکومت بنانے والوں کو 10 سالہ کینسر پلان مرتب کرنا چاہئے۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں معمر افراد کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے کینسر کا مرض عام ہوتا جا رہا ہے اور خدشہ ہے کہ 2040 تک ہر سال کینسر کے کم و بیش نصف ملین نئے مریض سامنے آنے لگیں گے ان میں سے بیشتر کو کینسر سے محفوظ رکھنا اور بقیہ کا علاج ممکن ہوگا۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لئے حکومت کو کینسر ریسرچ کیلئے زیادہ رقم مختص کرنا ہوگی اور فنڈ کی فراہمی میں کم و بیش ایک بلین کی کمی کو پورا کرنا ہوگا۔ مرض سے بچائو کے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنا ہوں گے سگریٹ نوشی کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا۔ اسکریننگ کے ذریعہ مرض کا ابتدائی مراحل میں پتہ چلانا ہوگا۔ ٹیسٹ اور علاج کے بہتر انتظام کرنا ہوں گے اور این ایچ ایس میں علاج کے منتظر مریضوں کی تعداد میں کمی کرنا ہوگی۔ کینسر ریسرچ یوکے کا کہنا ہے کہ کینسر سے ہونے والی اموات کے بڑے اسباب پھیپھڑوں اور انٹڑیوں کے کینسر پر خاص توجہ دینی ہوگی۔ وزیراعظم رشی سوناک یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ 18 سال سے کم عمر بچوں کو سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں۔ کینسر ریسرچ یوکے کے چیف ایگزیکٹو مائیکل مچل کا کہنا ہے کہ کینسر ہمارے دور میں صحت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے تاہم کینسر سے ہونے والی اموات میں سے ہزاروں افراد کو مرنے سے بچایا جا سکتا ہے۔ لیکن اس کے لئے قائدانہ صلاحیت ، سیاسی عزم رقم اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی رہنمائوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس اہم مشن کیلئے متحد ہو جائیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کینسر کا قلع قمع کرنے کاتہیہ کئے ہوئے ہیں اور مستقبل کیلئے فنڈ فراہم کر رہے ہیں۔
یورپ سے سے مزید