نئی دہلی (اے ایف پی) امریکا،کینیڈا میں سکھوں کے قتل کے اور سازش کے الزامات کے بعد بھارت کو ’بدمعاش‘ لیبل کا سامنا، ہندوستان ٹائمز کا کہنا ہے کہ یہ ’’تشویش کا معاملہ‘‘ ہے اور ایک خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ جب کینیڈا نے اپنی سرزمین پر ایک شہری کو قتل کرنے کا الزام بھارت پر لگایا تو نئی دہلی نے ان الزامات کو ’’مضحکہ خیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ تعلقات منقطع ہو گئے اور سفارت کاروں کو بے دخل کر دیا گیا تھا۔ اس ہفتے جب ایک بھارتی شہری پر امریکا میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی سازش کا الزام لگایا گیا تو تبصرہ نگاروں نے نئی دہلی کے اپنے سپر پاور اتحادی اور سب سے بڑے تجارتی پارٹنر کے لیے ردعمل کا مشاہدہ کیا جو کہ ’’بالکل مختلف‘‘ تھا۔ ہندوستان ٹائمز نے اس ہفتے ایک اداریہ میں لکھا کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ یہ ’’تشویش کا معاملہ‘‘ ہے اور ایک خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، یہ ایک پوائنٹر ہے کہ اسے کتنی سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ لیکن نئی دہلی کے ’’بالکل مختلف‘‘ اور ’’بہت زیادہ تعاون پر مبنی‘‘ ردعمل کے باوجود صحافی شوبھاجیت رائے نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ اہم تعلقات کو خراب کردے گا۔ رائے نے انڈین ایکسپریس میں لکھا کہ امریکہ کے ساتھ اس کے اسٹریٹجک تعلقات کی گہرائی اسے کچھ تدبیروں کی گنجائش فراہم کرتی ہے لیکن نئی دہلی نے اپنا کام ختم کر دیا ہے۔ کاروان میگزین کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ہرتوش سنگھ بال نے کہا کہ وزیر اعظم نریند مودی کیلئے، جنہوں نے ستمبر میں جی 20 رہنماؤں کی میزبانی میں مرکزی سطح پر توجہ دلائی، قتل کے الزامات سے بیرون ملک ان کی شبیہہ بہتر بنانے کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔