• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہواؤں کے رخ سے لگتا ہے آئندہ حکومت ن لیگ کی ہوگی، تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ) بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صحافی و تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے اصل مسائل بیڈ گورننس، ناخواندگی، کرپشن، عوام کا احساس محرومی، انفرااسٹرکچر نہ ہونا اور فیڈریشن کا بلوچستان کو نظرانداز کرنا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان ایم پی ایز کے رحم و کرم پر اور بے اختیار ہوتا ہے.

 متبادل روزگار نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اسمگلنگ پر مجبور ہوتے ہیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اسمگلنگ کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنے کے حوالے سے عام لوگ غیرجانبدار ہیں، پہاڑوں پر جانیوالے لوگ پہلے پارلیمانی سیاست کرتے رہے، سیاسی جماعتیں آج بھی انہی الیکٹ ایبلز کو شامل کررہی ہیں جو پچھلے کئی سالوں سے مختلف سیاسی جماعتوں میں مختلف لیبل لگا کر شامل ہوتے رہے ،ہواؤں کے رخ سے لگتا ہے آئندہ حکومت مسلم لیگ ن کی ہوگی، بلوچستان میں ہر پانچ سال مصنوعی قیادت مسلط کردی جاتی ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار شہزادہ ذوالفقار، سلیم شاہد، عبدالخالق، رند، عرفان سعید، ایوب ترین، سید علی شاہ اور سلمان اشرف نے جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ بلوچستان کا اصل مسئلہ بیڈ گورننس، ناخواندگی، کرپشن، انفرااسٹرکچر نہ ہونا ہے، بلوچستان کے نوجوان سمجھتے ہیں ہم جنہیں ووٹ دیتے ہیں وہ منتخب نہیں ہوتے، جس صوبے میں سڑکیں، پینے کا صاف پانی، اسپتالوں میں ڈاکٹرز نہ ہوں وہ کیسے چلے گا۔

 شہزاد ذوالفقار کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پیسہ 2008ء کے بعد آیا لیکن اسے صحیح خرچ نہیں کیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان ایم پی ایز کے رحم و کرم پر اور بے اختیار ہوتا ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو بھی بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔

 سلیم شاہد نے کہا کہ فیڈریشن کا بلوچستان کو نظرانداز کرنا سب سے بڑا مسئلہ ہے، 75سال ہوگئے لیکن بلوچستان کے لوگوں کو صاف پانی، تعلیم و صحت کی سہولتیں اور سڑکیں میسر نہیں ہیں، پہاڑوں پر جانے والے لوگ پہلے پارلیمانی سیاست کرتے رہے ہیں، یہ لوگ ہمیشہ بلوچستان کے مسائل کی بات کرتے تھے۔

 متبادل روزگار نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اسمگلنگ پر مجبور ہوتے ہیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اسمگلنگ کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ صدر پریس کلب کوئٹہ عبدالخالق رند نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا احساس محرومی سب سے اہم مسئلہ ہے

بلوچستان میں بیش بہا وسائل ہوتے ہوئے بھی غریبوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، بلوچستان رقبے میں پاکستان کا آدھا ہے لیکن این ایف سی میں حصہ صرف 9.1فیصد ہے، وفاق کی طرف سے بلوچستان کو اسپیشل کیس کے طور پر دیکھا جانا چاہئے، بلوچستان میں وسائل سے بڑھ کر ترقیاتی کام اور کرپشن کی روک تھام کی جائے۔

 صدر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس عرفان سعید نے کہا کہ وفاق میں بلوچستان کی بااختیار نمائندگی ہونی چاہئے، بلوچستان کی بدقسمتی یہاں کوئی ایک پارٹی نہیں بننے دی گئی، نیپ کی حکومت میں مختلف الخیال جماعتیں شامل تھیں، بلوچ اور پشتون قوم پرست جماعتیں بھی اکٹھی نہیں ہوتی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید