• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مطالبات پر عمل درآمد نہ ہوا تو قلم چھوڑ ہڑتال کریں گے،سول سیکرٹریٹ آفیسرز ایسوسی ایشن

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان سول سیکرٹریٹ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر عبدالمالک کاکڑ نے کہا ہے کہ ہمارے کیڈر کی اسامیاں بی سی ایس کیڈر کو دئے کر سیکرٹریٹ میں تعیناتی قابل مذمت ہے،سابق صوبائی حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائےاگرمطالبات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو قلم چھوڑ ہڑتال، سیکرٹریٹ کی مکمل بندش اور مظاہرے کریں گے۔یہ بات انہوں نے پیرکو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بیورو کریسی میں دو بنیادی کیڈرزبی ایس ایس اور بی سی ایس ہیں بلوچستان سیکرٹریٹ سروس کے گریڈ ایک سے لیکر گریڈ 22 تک اپنے سروس رولز موجود ہیںکی بنیاد پر پروموشن اور پوسٹنگ ہوتی ہے جبکہ بی سی ایس گروپ کا کام بلوچستان کے اضلاع میں ریونیو کے معاملات کو دیکھنا ہے جبکہ بی سی اسی کے گریڈ 17 سے اوپر سروس اسٹرکچر موجود ہی نہیں گزشتہ کئی دہائیوں سے ریونیو افسران کو سیکرٹریٹ کی پوسٹوں پر کھپایا جارہا ہے جس کےدستاویزی ثبوت موجودہیں،سول سیکرٹریٹ کے ملازمین کے ساتھ نا انصافی اور ان کے حق پر ڈاکہ کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ریونیو افسران بلوچستان کے 90 فیصد علاقوں میں کام کررہے ہیں جبکہ ملک کے باقی صوبوں میں یہ کام پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اکتوبر 2020ء میں پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی اوراس کی رپورٹ کی روشنی میں اگست 2022ء میں حکومت بلوچستان نے سابق وزیر اعلیٰ جام کمال کے دور میں سول سروس ریفامز کے ایجنڈے کی منظوریدی لیکن اس پر تا حال عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مسائل حل نہ کئے گئے توقلم چھوڑ احتجاج، سیکرٹریٹ کی مکمل بندش اور مظاہرے کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔
کوئٹہ سے مزید