• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیصل آباد، سو سالہ قدیم گردوارہ بحال، مذہبی ہم آہنگی کی اعلیٰ مثال

فیصل آباد (شہباز احمد) فیصل آباد کے نواحی گاوں چک 57ج، ب کھیالہ کلاں کے رہائشیوں نے اپنے گاوں کے قدیمی باشندوں کےاحترام میں 100سالہ قدیم گردوارے کو اصل شکل میں بحال کر کے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کی اعلٰی مثال قائم کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گردوارے کے شمالی جانب گاؤں کی جامع مسجد واقع ہے جبکہ مشرقی جانب گاوں کے مختلف بزرگ افراد کےمزار اور آخری آرام گاہیں موجود ہیں لیکن گاؤں کے باسیوں کی طرف سے تمام مذہبی مقامات کا یکساں احترام کیا جاتا ہے تختی بھی لگادی،ماسٹر اللہ رکھا،بھنگو خاندان کے لوگ ماتھا ٹیکنے کے خواہاں،ویزہ دستیابی کے منتظر ہیں۔ گاؤں کے رہائشی ماسٹر اللہ رکھا نے بتایا ہے کہ یہ گردوارہ بابا دت مال جی کی یاد میں ا ٹھارویں صدی کے آخری عشرےمیں اس گاؤں کے آباد کار بھنگو سکھ خاندان نے تعمیر کروایا تھا جو 1890ء میں امرتسر سے لائل پور آئے تھے۔ 1947ء میں ہندوستان کی تقسیم کے بعد بھنگو خاندان انڈین پنجاب کے ضلع جالندھر چلا گیا اور اب بھی وہیں آباد ہے۔ ماسٹر اللہ رکھا کے مطابق کچھ عرصہ قبل بھنگو خاندان سے تعلق رکھنے والے بلوندر سنگھ بھنگو کا سوشل میڈیا پران سے تعارف ہوا۔اس طرح ماسٹر اللہ رکھا کو یہ پتہ چلا کہ گاؤں کی جس قدیم عمارت کو اہل علاقہ ’ بابا مڑھ ‘کے نام سے پکارتے ہیں وہ درحقیقت ایک گردوارہ ہے۔بعدازاں انہوں نے گاؤں کے دیگر افراد کی مدد سے گردوارے کو اصل شکل میں بحال کرکے اس کی تاریخ کےبارے میں وہاں ایک تحریر بھی آویزاں کروا دی تاکہ لوگوں کو اس جگہ کی تاریخ اور اہمیت کے بارے میں پتہ چل سکے۔ ماسٹر اللہ رکھا نے بتایا ہے کہ بھنگو خاندان کے لوگ خود گاؤں آکر اس گردوارے میں ماتھا ٹیکنا چاہتے ہیں لیکن انہیں ویزہ نہیں مل رہا ہے۔انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کی حکومت سے اپیل کی ہے کہ دونوں ممالک کے مابین ویزہ پالیسیاں نرم کی جائیں تاکہ لوگ اپنے آبائی علاقوں میں آسانی سے آ جا سکیں ۔
اہم خبریں سے مزید