• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر نے برطانیہ کے سب سے مخیر شہر ہونے کا اعزاز مسلسل تیسرے سال حاصل کرلیا

لندن (پی اے) مانچسٹر مسلسل تیسرے سال بھی برطانیہ کا سب سے مخیر شہر ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔ ’’گوفنڈ سی‘‘ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق شمالی شہر سے اسے 43 ہزار سے زیادہ عطیات موصول ہوئے رپورٹ کے مطابق رواں سال اس کی فنڈ جمع کرنے کی ویب سائٹ پر مانچسٹرکے شہریوں نے ہر ایک سیکنڈ میں ایک عطیہ دیا۔ عطیات کی وصولی کے اعتبار سے مانچسٹر برطانیہ کے سب سے مخیر 5 شہروں میں سرفہرست رہا۔ لیورپول دوسرے نمبر پر اور برائٹن تیسرے نمبر رہا جبکہ لبرن چوتھے اور سینٹ البان پانچویں نمبر پر رہا۔ برطانیہ کو فی کس عطیات دینے کے حوالے سے دنیا بھر میں تیسرا سب سے زیادہ مخیر ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس سال 4 ملین سے زیادہ عطیات جمع ہوئے۔ آئرلینڈ مسلسل پانچویں سال مخیر ممالک کی فہرست میں اول نمبر پر رہا اور اس کی کم وبیش 5ملین کی آبادی نے ساڑھےچھ لاکھ عطیات جمع کرائے اس سال برطانیہ کے لوگوں نے یوکرائن کی جنگ سے متاثرہ افراد کے علاوہ شام، ترقی اور مراکش کےزلزلہ زدگان اور ملک میں آنے والے مختلف طوفانوں کے متاثرین کے لئے عطیات جمع کرائے۔ چیسٹر فیلڈ میں سمندری طوفان سے آنے والے سیلاب کے متاثرین کیلئے بھی فنڈ جمع کئے گئے جس میں اب تک 92 ہزار پونڈ سے زیادہ رقم جمع ہو چکی ہے یہ عطیات لائف ہاؤس چرچ نے جمع کئے تھے۔ چرچ کے پاسٹر پال ہوانگ ورتھ اور ان کی اہلیہ سارہ نے بتایا کہ لوگوں کی اکثریت کے دلوں میں اب بھی ہمدردی اور کارخیر کا جذبہ موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دریائے ہیپر ابل پڑنے سے چیسٹرفیلڈ کے کم و بیش 700 مکان متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے بعض لوگ اب بھی بے گھر ہیں اور ہوٹلوں میں مقیم ہیں جبکہ دوسرے اپنے مکانوں اور دکانوں کی مرکت کا خرچ برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسے بھی لوگ دیکھے جو طوفان تھمتے ہی لوگوں کے دروازے کھٹکھٹا کر پوچھ رہے تھے کہ انہیں کسی چیز کی ضرورت تو نہیں ہے۔ ’’گوفنڈ سی‘‘ کے پیج پر بتایا گیا ہے کہ پورے شہر کے لوگوں نے عطیات فراہم کئے ۔ ہم نے دیکھا ہے کہ پوری قوم عطیات جمع کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر ایک پریشان ہے لیکن لوگوں کی مدد کے حوالے سے فراخدلی اپنی جگہ موجود ہے۔ ’’گوفنڈ سی‘‘ کے چیف ایگزیکٹو ٹم کیڈوگن کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم نے 2017 میں اپنے قیام کے بعد سے ایک بلین پونڈ عطیات جمع کرنے کا سنگ میل عبور کر لیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق رواں سال چوتھائی ملین پونڈ جمع ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہمیںنہیں جانتے وہ بھی عطیات دے جاتے ہیں اور ہمدردی کے الفاظ بھی بولتے ہیں۔

یورپ سے سے مزید