• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: سید علی جیلانی… سوئٹزر لینڈ
پاکسان اور انڈیا کے شمال مغرب میں کشمیر واقع ہے، ریاست جموں کشمیر 1947کے بعد دو حصوں میں تقسیم کی گئی بھارت اس وقت سے 39102مربع میل پر قابض ہے جو کہ آج مقبوضہ کشمیر کہلاتا ہے اس کا دارالحکومت سری نگر ہے بقیہ علاقہ آزاد کشمیر کہلاتا ہے جو کہ 25ہزار مربع میل رقبہ پر پھیلا ہوا ہے اس کا دارالحکومت مظفرآباد ہے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی فوج کشی، غیر قانونی قبضہ اور تسلط قائم ہے کشمیریوں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے لاکھوں کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں خواتین کو بیوہ کر دیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیکڑوں خواتین کو برسوں سے اپنے خاوندوں سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ،کشمیری 76برس سے 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور اقوام متحدہ کو باور کروا رہے ہیں کہ ہندوستانی فورسز نے مقبوضہ کشمیر پر جبراً قبضہ کیا ہوا ہے جس کا کوئی اخلاقی، قانونی جواز نہیں ہے ہندوستانی فوج کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہے کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کی صدا ئیں بلند کر رہا ہے مودی سرکار آئے روز آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لیے نئے نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے کبھی مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش ہو رہی ہے کشمیریوں کو نام نہاد مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے پورے ہندوستان میں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ وادی کشمیر میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج سے ہندوستان کے ایوان لرز رہے ہیں 27اکتوبر 1947کو ہندوستان نے کشمیر میں فوجیں اتاریں اور مہاراجہ سے جعلی معاہدہ کو جواز پیش کیا۔ انگریزی محقق نے بھی تحقیقات کیں کہ مہاراجہ کے ساتھ الحاق کی قرارداد جعلی ہے۔ ہندوستانی رہنما جواہر لعل نہرو نے اقوام متحدہ سے وعدہ کیا تھا کہ کشمیر میں رائے شماری کروائی جائے گی۔ 76سال گزرنے کے باوجود ہندوستان اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کر رہا کشمیر میں ظلم و جبر کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں عالمی برادری کی منظور کردہ قراردادوں کو بھی ہندوستان مسترد کر رہا ہے جنوبی ایشیا کا امن مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے کشمیر ایٹمی طاقتوں کے درمیان سلگتا ہوا مسئلہ ہے اگر دنیا نے اس پر توجہ نہ دی تو یہ آتش فشاں بن جائے گا جس سے پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑھ جائے گا کیونکہ نریندرمودی اس وقت کشمیریوں کو مسلمان ہونے کی سزا دے رہے ہیں تمام اسلامی ممالک ہندوستان کا سیاسی اور معاشی بائیکاٹ کریں اور بالخصوص عالمی برادری کو چاہئے کہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیریوں کو اُن کا بنیادی حق خودارادیت دے ہندوستان مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے اسے پتہ ہے کہ جب مذاکرات ہوں گے تو اُس کے کالے کرتوت دنیا کے سامنے بے نقاب ہونگے عالمی برادری کشمیریوں کے پیدائشی حق حق ارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اس وقت حکومت پاکستا ن کی کوششوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر پر عالمی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے آج بھارت مذہبی آزادی کے حوالے سے بھی ایک خطرناک ملک بن چکا ہے دنیا نے اب بھی اگر بھارت کے اس ظلم کا راستہ نہ روکا توپھر تیسری جنگ کو کوئی نہیں روک سکتا دنیا تباہ ہو سکتی ہے کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوتیں ہیں، دنیا کو ہوش کے ناخن لینے چاہئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت دیا جائے جس کا وعدہ بھارت نے اقوام متحدہ میں کر رکھا ہے ورنہ دنیا تباہی کی طرف جائے گی جس کو کوئی نہیں روک سکے گا اور یہی باتیں دنیا کو بتانے کیلئے کشمیری ہر دروازے پر دستک دے رہے ہیں مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ سے زائد انسانوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا مسئلہ ہے آٹھ لاکھ بھارتی فوج وحشیانہ کارروائیوں کی مدد سے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوششوں میں مصروف ہے جب کہ بھارتی میڈیا منفی پروپیگنڈا پر عمل پیرا ہے کون سا ظلم کا حربہ رہ گیا ہے جو بھارت کی سفاک فوجیوں نے کشمیریوں پر استعمال نہ کیا ہو۔بیلٹ گنوں سے اندھوں ہونے والے کشمیریوں کے علاج کیلئے اگر کوئی ملک کہتا کہ ہم ڈاکٹر بھیجتے کہ ان کا علاج کیا جائے تو اس کی اجازت نہیں دی جاتی۔ کشمیر اب بھارتی فوج کی طرف کشمیریوں کی قتل گاہ بن چکی ہے۔اگر دنیا کی انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر کے حالات کا مشاہدہ کرنے کی اجازت مانگتیں تو بھارت ان کو بھی اجازت نہیں دیتا صحافیوں اوراخباروں کے نمائندوں کا کشمیر میں داخلہ بند ہے ان حالات میںمسلمانوں کا اقوام متحدہ سے یہ کہنا ہے کہ جب اسلامی ملک انڈونیشیا اور سوڈان میں عیسائی اقلیتوں نے علیحدہ وطن اور آزادی مطالبہ کیا تو اسے فوراً آزادی دلا دی گئی۔ پھر جب اقوام متحدہ میں بھارت کے سابق وزیر اعظم کے لکھے ہوئے وعدے، کہ کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے گی ۔ اس کے حوالے سے منظور شدہ کئی قرارادادیں بھی اقوام متحدہ کے ریکارڈ میں موجود ہیں۔ تو بھارت کو اپنا وعدہ پورا کرانے کے لیے اقوام متحدہ کیوں نہیں زور دیتی کیونکہ اقوام متحدہ پر یہود و نصارا کا کنٹرول ہے جو مسلمانوں کے دشمن ہیں۔اس سے صاف نظر آتا ہے کہ مسلمانوں سے جانبداری برتی جا رہی ہے ۔ ہم مسلم حکمرانو ں اور عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اُٹھو تم کو شہیدوں کا لہو آواز دیتا ہے تمھارے اُٹھنے سے تکمیل پاکستان ہو گا۔کشمیر میں مظالم ختم ہو ں گے اورکشمیر آزاد ہو گا۔
یورپ سے سے مزید