• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوہری ملازمت کرنیوالوں سے رعایت نہیں برتی جائیگی، اعجازجعفر

کوئٹہ (خ ن)نگران صوبائی وزیر پی ایچ ای و بہبود آبادی سردار اعجاز احمد خان جعفر سے مینیجنگ ڈائریکٹر بی واسا لطیف رانا نے ملاقات کی اس دوران انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزیر کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں کیو ڈی اے کے ساتھ محکمہ واسا کی اراضی 18800 فٹ اور کلی خیزی چوک کے قریب 75000 فٹ محکمہ واسا کی اراضی عرصہ دراز سے غیر قانونی قبضہ تھی واگزار کرا لی گئی ہے ، واضح رہے کہ مذکورہ اراضی کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ دو ٹینکرز خستہ حال میں تھے ان پر قلیل رقم خرچ کر کے انہیں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے پانی کے لیے قابل استعمال بنایا گیا ہے، مینجنگ ڈائریکٹر بی واسا لطیف رانا نے بتایا کہ صوبائی وزیر کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں 54 ایسے ملازمین جو دو جگہ ملازمت کر رہے تھے ان کی نشاندہی کر کے مزید کاروائی کے لیے کیس محکمہ پی ایچ ای کو دے دیا گیا ہے ،انہوں نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ ڈی ایچ اے کے قریب محکمہ واسا کی تقریبا 200 ایکڑ اراضی ہے جبکہ ڈی ایچ اے کی 150 ایکڑ اراضی ہے جس پر محکمہ واسا ڈی ایچ اے کے ساتھ مل کر 100 میگا واٹ کا سولر پلانٹ لگانے کے لیے تجویز زیر غور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت محکمہ واسا واپڈا کو سالانہ ایک ارب 80 کروڑ روپے بجلی کی مد میں ادائیگیاں کرتا ہے اس منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف محکمہ واسا کی بجلی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ گرد و نواح کی بھی ضروریات پوری ہوں گی۔ بعد ازاں نگراں صوبائی وزیر اعجاز احمد خان جعفر نے ایم ڈی واسا کے ہمراہ و گزار کی گئی زمینوں اور ٹینکرز کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر پی ایچ ای سردار اعجاز احمد خان جعفر نے کہا کہ اس وقت کوئٹہ اور گرد و نواح میں اربوں روپے کی اراضی موجود ہے جس کے لیے موثر میکنزم بنا کر قابل استعمال بنایا جائے تاکہ ایک جانب محکمہ کے اپنے دفاتر ہوں تو دوسری جانب محکمہ بھی معاشی طور پر مستحکم ہو۔ نگران صوبائی وزیر نے ایم ڈی واسا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سولر سسٹم منصوبہ کو جلد شروع کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ دوہری ملازمت کرنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت برتی نہیں جائے گی۔
کوئٹہ سے مزید