• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی برادری بھارت کی جارحیت کا نوٹس لے،امان اللہ کنرانی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی کے سابق صدر سینٹر (ر)امان اللہ کنرانی نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی سرزمین پر میزائلوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو خود مختاری کے تحفظ و پاسداری کے بین لاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ یہ تلخ حقیقت بھی زیر لب بیان کی جاتی ہےکہ ہم نے دہشت گردی کے نام پر جنگ میں صف اول کے مجاہد بننے کے شوق میں جو تمغے و ڈالر حاصل کئے اور اپنے پڑوسی خود مختار ملک کے خلاف اپنی سرزمین جہاز و میزائل کے پرواز بھرنے کی اجازت دی، پسنی و شمسی و جیکب آباد کے ائیربیس امریکہ کے حوالے کرکے ہم نے خود خودمختاری کی لاج و تقدس کے فرق کو مٹا کر دنیا میں جارحیت جیسی ریاستی دہشت گردی کی لعنت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کا غلاف پہنا کر اس انسانیت دشمن عمل کو ماورائے عالمی اصولوں کے لائسنس دے کر جائز قرار دلانے میں مددگار و معاون بنے بلکہ اب حال ہی میں ایران و پاکستان نے باہمی رضامندی سے دوستانہ سر جیکل سٹرائیک کرکے ایک دوسرے کی سرزمین پر وار کئے آج بھی ہم جہاں ہندوستان کی جانب سے دراندازی کی مذمت کرتے ہیں وہاں امریکہ کی طرف سے بھارت کو محدود سرجیکل سٹرائیک پر تھپکی دینے کے صدر ٹرمپ کے بیان کو بھی جلتی پر تیل کا کام دینے کی علامت و شہ سمجھتے ہیں جس طرح اسرائیل کی غزہ و یمن میں امریکی و اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر عالمی برادری گنگ رہی آج بھی پاکستان کے خلاف حملے پر چین و روس و سعودی عرب ایران ترکی قطر و پڑوسی اسلامی ملک افغانستان جیسے ممالک کا موثر و فیصلہ کن ردعمل نہ آنا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے، ہمیں بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کیلئے دنیا کے سامنے اپنا کیس مضبوط انداز میں پیش کرنا چاہیے، محض سلطان رہی بننے کی بجائے اپنی مظلومیت کو بھی دنیا کے سامنے پیش کرکے ہمدردی حاصل کی جائے ورنہ سفارتی ملبے کے بوجھ سے ملک و قوم کو نجات دلائی جائے جنگ کو محدود رکھا جائے ایک دوسرے کو میدان جنگ کی بجائے سفارتی محاذ پر شکست دی جائے جنگ کہیں بھی ہو کسی کے خلاف بھی ہو جاپان و جرمنی و برطانیہ جیسے بڑے ممالک اس کے متحمل نہ ہوسکے تو پاک بھارت کی معیشت و انسانیت کی حالت تو انتہائی دگرگوں و قابل رحم ہے جس پر حکمرانوں کو ترس کھانا کر اس کا ادراک ہونا چاہیے۔
کوئٹہ سے مزید