اسلام آباد ( نمائندہ جنگ )چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا ہے کہ نیب نے قومی خزانے میں 10 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی بچت کے علاوہ 2.3 ٹریلین روپے کی ریکوری کی ہے ، کوئی واحد ادارہ بدعنوانی کا خاتمہ نہیں کر سکتا ، تمام سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں سے ہی اس لعنت کو شکست دی جا سکتی ہے، نیب اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بدعنوانی میں ملوث ہر عنصر کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے، معیشت دستاویزی بنانے سے بدعنوانی پر کافی حد تک قابو پانے کے لیے مددگار ثابت ہوگی، نیب بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد بد عنوانی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔وہ ہفتے کو نیب ہیڈ کوارٹرز، اسلام آباد میں ’’عالمی انسداد بدعنوانی کے دن‘‘ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب جس کا موضوع’’دستاویزی معیشت انسداد بد عنوانی کے لیے ضروری‘‘ تھا سے خطاب کر رہے تھے،ممتاز ماہر معاشیات اور نسٹ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (NIPS) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اشفاق حسن خان اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (UNODC) کے پاکستان کے لیے نمائندے جرمی میلسم نے مہمان مقرر کی حیثیت سے شرکت کی،ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا کہ ٹیکس کے نظام میں اندراج کروانا ہر شہری کی ذمہ داری ہے تاکہ وہ ریاست سے فلاحی فوائد حاصل کر سکیں، غیر رسمی / غیر رجسٹرڈ معیشت میں شامل افراد غربت کا شکار رہتےہیں کیونکہ انہیں قرضوں سمیت بینکنگ مراعات تک رسائی نہیں ہوتی، جرمانوں کی بجائے ٹیکس نظام میں آسانی اور مراعات دینے سے زیادہ فوائد حاصل ہونگے،چیئرمین نیب نے نیب افسران کو ان کے متعلقہ محکموں میں شاندار کارکردگی پر میرٹ اور تعریفی اسناد سے بھی نوازا،علاوہ ازیں نیب کے ڈائریکٹر جنرل مرزا محمد عرفان بیگ نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی صورتحال اتنی بری نہیں جتنی دکھائی جاتی ہے۔