کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے کہا ہے کہ انجمن تاجران بلوچستان نےکبھی ذاتی مفادات یا پرمٹ کے حصول کی خواہش نہیں کی بلکہ ہمیشہ مصنوعی مہنگائی اور غیرقانونی اقدامات کے خلاف آواز بلند کی ، چند عناصر کی وجہ سے کوئٹہ میں چینی 190 جبکہ دیگر اضلاع میں 200 روپے سے زائد میں فروخت کی جارہی ہے ، چمن دھرنے کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو صدر انجمن تاجران چمن حاجی جمال شاہ اچکزئی کی ساتھیوں سمیت انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ولی افغان ، حاجی جمال شاہ اچکزئی ، حاجی عبد الشکور نورزئی ، اول گلبدین نورزئی ، امان اچکزئی ، حبیب اللہ اچکزئی ، عبد الجبار اچکزئی ، حاجی عبدالواحد سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر حاجی جمال شاہ اچکزئی ،حاجی عبد الشکور نو رزئی، اول گلبدین نور زئی، امان اچکزئی، حبیب اللہ اچکزئی، عبد الجبار اچکزئی، حاجی عبد الوحد ، حاجی اللہ نور ، بہادر خان ، شیر محمد اچکزئی نے اپنی کابینہ سمیت انجمن تاجران بلو چستان میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔رحیم آغا نے انجمن میں شامل ہونے والے ساتھیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی چمن کے تاجروں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی اور آئند بھی کر تے رہیں گے ، اس موقع پر حاجی جمال شاہ اچکزئی نے کہا کہ چمن ایشیاء اور وسطی ایشیائی ممالک کے لئے اہم گیٹ وے ہونے کے باجود بدقسمتی سے سہولیات سے محروم ہے ۔ انہوں نے نگراں حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ چمن تک چینی سمیت دیگر اشیاء خوردنوش لے جانے پر عائد پابندی ختم کی اور حقیقی ڈیلروں کو پرمٹ جاری کیے جائیں ۔