لندن (سعید نیازی)برطانوی پارلیمنٹ کی مدت میں ایک سال باقی رہ گیا، وزیراعظم کے پاس الیکشن انعقاد کے لیے مختلف آپشنز ہیں۔پارلیمنٹ کی آئینی مدت کی تکمیل کے بعدپولنگ 23جنوری 2023کوممکن ہے ،قبل ازوقت الیکشن کے لیے سوناک کے لیے بادشاہ کی اجازت درکار ہوگی ۔ مقررہ تاریخ پر الیکشن کرانے کے فیصلے سے ووٹرزخوش نہیں ہوں گے،آئندہ برس خزاں میں الیکشن کرانے کی توقع کی جارہی ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق پارلیمنٹ کی آئینی مدت مکمل ہونے میں ٹھیک ایک برس رہ گیا ہے۔17دسمبر2024ء کو پارلیمنٹ کی مدت مکمل ہوجائے گی، جس کے بعد حکومت کو انتخابات کا انعقاد کرنا ہوگا۔ اگر اس سے پہلے ہی حکومت انتخابات نہ کرادے۔ آئینی مدت مکمل ہونے پر پارلیمنٹ خود بخود تحلیل ہوجائے گی اور حکومت کو25ورکنگ ڈے میں انتخابات کا انعقاد کرنا لازمی ہوگا۔ 25ورکنگ ڈے میں کرسمس ایوو، کرسمس ڈے، باکسنگ ڈے، نیو ایئر ڈے اور دو جنوری کو اسکاٹش بینک ہالی ڈے کا شمار نہیں ہوگا، جس کا مطلب ہے کہ آئندہ انتخابات منگل28جنوری2025ء کو کرانا ہوں گے، لیکن برطانیہ میں انتخابات روایتی طور پر جمعرات کے دن ہوتے ہیں، اس لیے انتخابات23جنوری2025ء کو ممکن ہیں۔ تاہم مقررہ تاریخ سے پہلے الیکشن کرانے کے لیے وزیراعظم رشی سوناک کو بادشاہ چارلس سے اجازت طلب کرنا ہوگی اور انہیں انتخابی شیڈول سے آگاہ کرنا ہوگا۔ اگر وزیراعظم رشی سوناک پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت مقررہ تاریخ پر انتخابات کرانے کا فیصلہ کرتے ہیںتو آئندہ کرسمس کے موقع پر انتخابی مہم چل رہی ہوگی اور کرسمس کی تیاریوں میں مصروف ووٹرز شاید ممکنہ پارلیمانی امیدواروں کی انتخابی مہم سے خوش نہ ہوں۔ توقع کی جارہی ہے کہ سوناک آئندہ برس موسم خزاں میں الیکشن کرادیں گے۔ اس صورت میں رشی سوناک کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس جوکہ ستمبر یا اکتوبر کے اوائل میں منعقد ہوگی، اس موقع پر انتخابی مہم کا آغاز کرسکتے ہیں۔ اس طرح ان کے وزیراعظم بننے کے دو برس بھی مکمل ہوجائیں گے اور اگر انہوں نے اس سے جلدی الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا تو یہ جمعرات دو مئی کو بھی ہوسکتے ہیں۔ جب انگلینڈ میں لوکل اور میئرز کے الیکشن ہوں گے۔ ایک آپشن لوکل الیکشن کے بعد جون میں بھی الیکشن کرانے کا ہے، جیسے سابق ٹوری وزیراعظم مارگریٹ تھیچر نے1983ء اور1987ء میں کرائے تھے ۔یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ طویل آئینی مدت شمار ہوگی۔ اب تک طویل آئینی عرصہ پانچ برس22دن ہے جوکہ1992ء اور1997ء کے درمیان کا تھا۔