اسلام کوٹ(نامہ نگار)نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے دو روزہ دورہ پر تھر پہنچ کر اسلام کوٹ و مٹھی میں اسپتالوں،ہائی اسکول،آر او پلانٹس کادورہ کیا اور ناقص کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔اسلام کوٹ میں رورل ہیلتھ سینٹر کے دورہ کے دوران انہوں نے سڑک کنارے کچرے کے ڈھیر پر گاڑی روک لی اور نیچے اتر گئے جہاں پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس گندگی کے ذمہ دار آپ ہیں۔اور جہاں جہاں جاتا ہوں پورے سندھ میں کچرا پھیلا ہوا ہے اور یہ ہی حالت ہے اس کو فوری بہتر بنائیں اور صفائی کروائیں۔ انہوں نے ہائی اسکول اسلام کوٹ کا تفصیلی دورہ کیا اور سائنس لیب کی غیر فعالیت اور بچوں کی جانب سے انگلش و سائنس کے سوالات کے جوابات نہ دینے پر پرنسپل و سیکرٹری اسکول ایجوکیشن پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ مانیٹرنگ نہیں کرتے ہیں تب یہ حال ہیں۔اسکولوں میں پریکٹیکل نہیں ہورہے ہیں اور بچوں کو میرے آنے پر لیب میں کھڑا کردیا گیا ہے۔انکوائری کر کے رپورٹ دیں۔بعد ازاں انہوں نے رورل ہیلتھ سینٹر اسلام کوٹ کا دورہ کیا اور صحت مرکز کو چلانے والے ادارہ پی پی ایچ آ ئی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیااور کہا کہ یہ ادارہ اسپتال کو چلانے میں نا کام نظر آرہا ہے انہوں نے نشاندہی کی کہ مریض کو لگا ہوا سلینڈرکام نہیں کر رہا ہے اور ایمرجنسی وارڈ میں بیڈ بھی کم رکھے ہوئے ہیں پی پی ایچ آئی کو بجٹ 36ڈاکٹرز کی ملتی ہے مگر کام فقط 18 ڈاکٹر کر رہے ہیں ۔بعد ازاں انہوں نے آر او پلانٹ اسلام کوٹ و مٹھی کا دورہ کیا اور پلانٹ کو چلانے والی نجی کمپنی اوسلو کے خلاف انکوائری کے احکامات جاری کئے اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے ایکسیئن کو ہدایات دی کہ ایک ہفتے کے اندر آر او پلانٹ چلا کر رپورٹ دی جائے۔