بغداد (اے ایف پی) عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے گزشتہ روز کہا کہ وہ اپنے ملک میں بین الاقوامی اتحادی فوج کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقتول ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی یاد میں ایک تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔عراقی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق انہوں نے گزشتہ روزبین الاقوامی اتحاد کے وجود کو ختم کرنے کے لیے اپنے مضبوط موقف کا اعادہ کیا، کیونکہ اس کے وجود کے جواز ختم ہو چکے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ہونے والے مذاکرات اس موجودگی کو ختم کرنے کے طریقہ کار کا تعین کریں گے۔واضح رہے کہ جمعرات کو ایک امریکی ڈرون حملے میں ایک فوجی کمانڈر اور حشد الشعبی کے ایک دھڑے حرکت النجابہ کے ایک رکن شہید ہوئے تھے۔امریکا نے بغداد میں ہونے والے حملے کو اپنے دفاعی کارروائی قرار دیا، جب کہ عراقی حکومت نے اسے امریکی زیرقیادت اتحاد کی جانب سے واضح جارحیت قرار دیا۔2014سے امریکی اور دیگر اتحادی افواج عراق میں موجود ہیں، جو 7 اکتوبر کو اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد سے باقاعدہ حملوں کی زد میں ہیں۔واشنگٹن کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے وسط سے عراق اور پڑوسی ملک شام میں اس کی افواج پر 100 سے زیادہ حملے ہو چکے ہیں۔ کثیر القومی اتحاد کے ایک حصے کے طور پر امریکہ کے عراق میں تقریباً 2,500 اور شام میں 900 فوجی موجود ہیں، دیگر شراکت داروں میں فرانس، اسپین اور برطانیہ شامل ہیں۔