اسلام آباد(نمائندہ جنگ) جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا بنچ پر اعتماد ،الزاما ت واپس لے لئے، سپریم کورٹ کے جسٹس سید مظاہر اکبر نقوی کے خلاف مس کنڈکٹ کے الزام میں سپریم جوڈیشل کونسل سے جاری شو کاز نوٹس کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے سوشل میڈیا پر جاری عدلیہ مخالف مہم پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آجکل عدلیہ کیخلاف تضحیک آمیز باتیں کی جا رہی ہیں، سوشل میڈیا پر ایک جج کی بیٹی سے منسوب بات بریکنگ نیوز کے طور پر پھیلائی گئی ، جس کا دل چاہتا ہے اٹھ کر ججوں کیخلاف شکایات لے آتا ہے،کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے وکیل مخدوم علی خان نے تین رکنی اسپیشل بنچ پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بنچ پر اعتراضات واپس لے لیے جبکہ ،عدالت نے جسٹس اعجاز الااحسن پر بطور ممبر جوڈیشل کونسل اعتراض کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر تے ہوئے آبزرویشن دی کہ درخواست میں شکایت کنندگان کو فریق نہ بنانا اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہے جو غور طلب ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںجسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی اسپیشل بنچ نے سوموار کے روزجسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار کی جانب سے مخدوم علی خان نے کہاکہ میرے موکل کو شوکاز کاز نوٹس کے اجراء سے قبل قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے ہیں ۔ عدالت نے کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی۔