پشاور (خصوصی نامہ نگار) جُذام، ٹی بی اور بلائنڈنس ریلیف ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا نے صوبے میں جُذام کے مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے مختص لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں 20 بستروں پر مشتمل وارڈ کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے جہاں سینکڑوں مریضوں کو مناسب علاج اور ادویات مفت مل رہی تھیں۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد عارف خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چند سال قبل ایل آر ایچ میں لپروسی ارڈ کو مسمار کرنے کے بعد جلد (سکن) کی وارڈ میں اس پُرانی بیماری کے مریض مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، جُذام کے مریضوں کے لئے صرف چار بستر مختص ہیں جو نا کافی ہیں اور زیادہ تر مریض اپنے گھروں کو واپس جانے پر مجبور ہیں جہاں اُنہیں مناسب علاج اور دیکھ بھال نہیں مل پاتی۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 100کے قریب مریض آتے ہیں اور مجموعی طور پر خیبر پختونخوا میں خاص طور پر چترال، سوات، دیر اور بونیر کے پہاڑی علاقوں میں ہزاروں مریض ہیں۔ انہوں نے کے پی کے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جُذام کے مریضوں کی حالت زار اور تکلیف کا نوٹس لیں۔