• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

9 مئی کو پاکستان سے غداری کی گئی، نظرانداز کیا تو بڑا حادثہ ہوسکتا ہے، شہباز شریف

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پاکستان سے غداری کی گئی، غداری کو نظرانداز کردیں گے تو کل کوئی بڑا حادثہ ہوسکتا ہے۔

نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی راز کو افشا کرنے کا معاملہ قانونی معاملہ ہے، سبق سیکھنا چاہیے کہ سرکاری راز کو راز رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سیکریٹ ایکٹ پابند بناتا ہے کہ قومی راز سینے میں دفن رہنا چاہیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے کو سیاست کے ساتھ نہیں جوڑوں گا، نواز شریف کو جھوٹے اور بےبنیاد مقدمے میں سزا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاناما میں نام نہیں تھا تو پھر نواز شریف کو اقامہ میں سزا دی گئی، نواز شریف نے تو قوم کی خدمت کی تھی، انکے دور میں بدترین لانگ مارچ ہوئے، دھرنے ہوئے۔ کیا یومِ آزادی پر لانگ مارچ ہوتے ہیں، دھرنے ہوتے ہیں؟ 

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ دھرنے سے چین کے صدر کا دورہ متاثر ہوا، اے پی ایس پر حملے کے بعد پھر باامر مجبوری دھرنا ختم کیا گیا۔

انکا کہنا تھا کہ جیل میں ہوتے ہوئے بھی لوگوں نے نواز شریف کو ووٹ دیے، بانی پی ٹی آئی نے تو اینٹ سے اینٹ بجادی ترقی کا سفر تباہ ہوگیا، بجائے تعلیم کے قوم کو جلاؤ گھیراؤ کی طرف لگادیا گیا۔ 

شہباز شریف نے کہا کہ بیانیہ اور سازش میں زمین آسمان کا فرق ہے، 9 مئی کو پاکستان سے غداری کی گئی، غداری کو نظرانداز کردیں گے تو کل کوئی بڑا حادثہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کو بانی پی ٹی آئی اور ان کے ٹولے نے فوج میں تقسیم کی سازش کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل کے رپورٹوں کا ذکر کرتے تھے، تحریک انصاف کے دور میں کرپشن زیادہ ہوئی یہ ثابت ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سروے ہے کہ پنجاب میں نواز شریف سب سے آگے ہیں، بلوچستان میں بھی نواز شریف کو بڑی پذیرائی ملی ہے۔

اپنے وزیراعظم بننے سے متعلق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم منتخب کیا، بڑے بھائی نے نامزد کیا تھا۔

ن لیگی صدر نے کہا کہ ہمیں موقع ملا تو پاکستان کی بہتری کےلیے جان لڑا دیں گے۔

پی ٹی آئی کے بلے کے نشان کے کیس پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن پر پی ٹی آئی نے عدالت میں سوالوں کے جواب نہیں دیے، چیف جسٹس نے بلے سے متعلق کیس کی سماعت لائیو نشر کی۔

آئندہ انتخابات کے بعد کامیابی کی صورت میں حکومت بنانے سے متعلق سوال کے جواب میں ن لیگی صدر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اکثریت نہیں ملتی تو پھر مشاورت سے فیصلہ کریں گے، وزارتِ عظمیٰ کےلیے ہمارے امیدوار نواز شریف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق نواز شریف کی مشاورت سے فیصلہ ہوگا جبکہ صدر مملکت کے عہدے سے متعلق ایوان نے فیصلہ کرنا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی اور معاشی مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں، کورونا میں بھی تکبر کے ساتھ ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا گیا۔

انکا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کردی تھی، ہم ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کرتے رہے بانی پی ٹی آئی تشریف نہیں لائے، جنرل باجوہ اپنا سا منہ لے کر آگئے بیچارے اور بیٹھ گئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ جنرل باجوہ کے چہرے سے نظر آرہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے میٹنگ میں آنے سے انکار کیا۔

ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے کہ کسی نے ووٹ دیا تو اس کی عزت کروں، ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے کہ ووٹر کے اعتماد کا خیال رکھوں۔

بلاول بھٹو زرداری کے مناظرے کے چیلنج پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مناظرے کے خلاف نہیں اس کے حق میں ہوں۔

انکا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا کہ سندھ آنے کی دعوت دیں تو مناظرہ بھی اور موازنہ بھی ہوجائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ راجن پور کے اسپتال میں سٹی اسکین، ایم آر آئی مشین اور جدید آپریشن تھیٹر ہے، دوسرے صوبے میں راجن پور جیسا اسپتال دکھا دیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبے میں آج بھی اسکول میں مویشی بندھے ہوئے ہیں، ہم نے گھوسٹ اسکول اور اساتذہ دہائیوں پہلے ختم کیے، ہم نے پنجاب میں دانش اسکول کا جال بچھایا۔

انہوں نے سوال کیا کہ ارفع کریم ٹاور اسی لاہور میں ہے، کیا دوسرے شہر میں ایسی کوئی یونیورسٹی ہے؟ 

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پورے پاکستان سے فارنزک کے لیے کیس پنجاب فارنزک لیب آتے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب نے پاکستان کی ترقی کا راستہ ختم کردیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید