الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے بیلٹ پیپرز کی طباعت مکمل کرلی ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلی کے 849 حلقوں میں سے 85 فیصد کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل بھی مکمل کر لی گئی، سپریم کورٹ کے حکم پر 16 حلقوں کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپے گئے۔
بیلٹ پیپرز کی طباعت سے متعلق میڈیا کو غیر رسمی بریفنگ میں ڈی جی پولیٹیکل فنانس مسعود اختر شیروانی نے بتایا کہ تمام حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپر اور پرنٹنگ حساس معاملہ ہے، ہم نے ووٹر کا حق ان کے قریب پہنچانا ہے۔ 14 جنوری سے لے کر 2 فروری تک بیلیٹ پیپرز کی چھپائی ہوئی۔
ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے بتایا کہ اس مرتبہ 26 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید پیپر چھاپا گیا ہے۔ بیلیٹ پیپرز کی طباعت تین پرنٹنگ پریسز میں کی گئی۔ پرنٹنگ پریسز میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ 5 فیصد سنگل کالم، 50 فیصد ڈبل کالم، 30 فیصد 3 کالم، 11.15 فیصد 4 کالم، 2.4 فیصد 5 کالم بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیلیٹ پیپرز کے ساتھ اس مرتبہ فارم 45 بھی پرنٹ کر کے بھیجا جا رہا ہے۔ 2018 کی نسبت 2024 میں امیدواروں کی تعداد 54.74 فیصد زیادہ ہے۔ خصوصی کاغذ کی ضرورت 194.75 فیصد زائد ہے۔ پرنٹنگ کے دوران 10 فیصد کاغذ ضائع ہو جاتا ہے۔ بیلیٹ پیپرز کا سائز کم کر کے خصوصی کاغذ کی ضرورت 24 سو ٹن سے کم کر کے 2170 ٹن تک لائی گئی۔
مسعود اختر شیروانی نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں 49 مقدمات آئے تھے جن میں سے 16 پر فیصلوں کی روشنی میں بیلیٹ پیپرز دوبارہ چھاپے گئے۔ ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے بتایا کہ بلوچستان کے حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل مکمل کر لی گئی ہے۔ سیکیورٹی خدشات اور سخت موسم والے علاقوں میں فضائی راستے سے ترسیل کی جا رہی ہے۔ مجموعی طور پر 33 اضلاع کے علاوہ تمام اضلاع کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل مکمل ہو گئی ہے۔