• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جماعت اسلامی انتخابات میں بہت بہتر پوزیشن میں آئے گی، سراج الحق

کراچی (ٹی وی رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جیو کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت صرف تین جماعتوں کو عوام کی نظر میں رکھا جارہا ہے، ہم محنت کررہے ہیں مگر ہمارا ویژن عوام کے سامنے نہیں پہنچ رہا، ہمار اموقف ہے کہ الیکشن کمیشن، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہیں اور غیرجانبدار نظر آئیں، اس کے نتیجے میں پاکستان میں سیاست اور جمہوریت مضبوط ہوگی،ہم براہ راست عوام سے اپنے منشور اور کارکردگی پر ووٹ مانگتے ہیں، جماعت اسلامی انتخابات میں بہت بہتر پوزیشن میں آئے گی، ہمارا مسئلہ آبادی نہیں کرپشن ہے اسے کنٹرول کریں، پاکستان میں لوگوں کو الیکشن شفاف ہونے پر یقین نہیں ہوتا اسی وجہ سے سیاستدان انتخابات کے نتائج قبول نہیں کرتے، ہمارے ادارے لوگوں کی نظر میں غیرجانبدار نہیں ہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس وقت نظام پنجاب میں ن لیگ کو سپورٹ کررہا ہے، سندھ میں بھی کہیں کچھ کہیں کچھ ہورہا ہے، خیبرپختونخوا میں بھی سیاسی کارکنوں کو بہت مشکلات ہیں، دیر سے کراچی تک ایک ہی سوال ہے کہ الیکشن ہوں گے یا نہیں ہوں گے، اس وقت رسک لے کر انتخابی مہم چلارہے ہیں، صبح نکلیں تو رات زندہ واپسی کا یقین نہیں ہوتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ میرا نکتہ نظر مولانا فضل الرحمٰن کے موقف سے سوفیصد مختلف ہے، مولانا فضل الرحمٰن امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر الیکشن کا التواء چاہتے ہیں، میں سمجھتا ہوں ملک میں امن و امان اور معیشت خراب ہے اسے ٹھیک کرنے کیلئے الیکشن ضروری ہیں، نگراں حکومت معیشت اور امن و امان کی صوتحال ٹھیک کرنے کے قابل نہیں ہے ، میں چاہتا ہوں ہر قیمت پر آٹھ فروری کو شفاف الیکشن ہوجائیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، جماعت اسلامی کا منشور کسی ایک آدمی نے نہیں بہت سے قابل لوگوں نے تشکیل دیا ہے، عوام ہمیں ووٹ دینا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن کے قوانین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، الیکشن کمیشن قانون کے تحت انتخابی مہم پر ایک مخصوص رقم سے زیادہ خرچ نہیں کی جاسکتی ،بعض پارٹیوں نے پہلے دن اس حد کو عبور کیا لیکن الیکشن کمیشن خاموش ہے۔

ملک بھر سے سے مزید