پشاور( ارشدعزیزملک )زرعی یونیورسٹی پشاور نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں 252ملازمین کو ملازمت سے فارغ کردیا جبکہ 318کی تنزلی کردی ۔ملازمین کے احتجاج کے دوران مسلم لیگ ن پشاورکے امیدوارنے وائس چانسلر اور انکی فیملی کو قتل اورانکے دفتر کونذر آتش کرنے کی دھمکی دیدی، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں 318کی تنزلی ،مسلم لیگی امیدوارکی VC اور فیملی کو قتل ، دفتر کونذر آتش کرنے کی دھمکی ۔وائس چانسلر جہاں بخت نے بتایا کہ یونیورسٹی میں فیکلٹی کی تعداد 247، نان ٹیچنگ ملازمین کی تعداد 847،اب بھی 225ملازمین سرپلس ہیں،امیدوار کی مسلح افرادکے ہمراہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔حکومت نے معاملے کا سخت نوٹس لے لیا ۔سیکرٹری ہائرایجوکشن نے اعلی حکام کو صورت حال سے آگاہ کرکےوائس چانسلر اورانکی فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے خط لکھ دیا ۔زرعی یونیورسٹی پشاور کے سرکاری ذرائع کے مطابق یونیورسٹی میں غیرقانونی بھرتیوں کا کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت تھا تاہم ملازمین اپنا کیس ہا رگئے جس کی روشنی میں انتظامیہ نے 252غیرقانونی ملازمین کو ملازمتوں سے برطرف کردیا جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے 318ملازمین کی تنزلی کرکے انھیں واپس اپنی پرانی پوسٹوں پر بھجوادیا گیا ہے ۔برطرفیوں کے خلاف ملازمین نے احتجاج کیا اس دوران مسلم لیگ ن کے پشاورسے امیدوار اپنے مسلح افراد نے ہمراہ یونیورسٹی پہنچ گئے اور انھوں نے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر اور انکی فیملی کو قتل کرنے کی دھمکی دی جبکہ منگل کے روز تک ملازمین کی عدم بحالی پر وائس چانسلر کے دفتر کو نذر آتش کرنے کا اعلان کردیا ۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ملزم وائس چانسلر اور انتظامیہ کو سنگین نتائج اوراحتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں ۔