کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پشتونخوا میپ کے صوبائی سیکرٹری کبیر افغان نے چمن پرلت کے شرکاء پر تشدد ، فائرنگ اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پرلت کے شرکا کے مطالبات فوری طور پر تسلیم کیےجائیں ۔خانوزئی اور قلعہ سیف اللہ دھماکوں کے شہداء کے لواحقین کو معاوضہ ادا ، زخمیوں کے علاج معالجے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔یہ انہوں نے منگل کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ، اس موقع پر حاجی صورت خان کاکڑ ، ملک عمر ، سردار زادہ ادریس بڑیچ ، ڈاکٹر تواب خان سمیت دیگر موجود تھے ۔کبیر افغان نے کہا کہ پرلت کے شرکاء گزشتہ کئی ماہ سے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج پر بیٹھے ہوئے تھے ، پرامن دھرنے کے شرکا پر تشدد اور فائرنگ کے بعد گرفتاریاں کی گئیں جس کی مذمت کرتے ہیں پارٹی دھرنا شرکاوتاجروں کے ساتھ حکومتی طرز عمل کو عوام دشمن سمجھتی اور مطالبہ کرتی ہے کہ دھرنے کے شرکا کے مطالبات تسلیم کرکے لوگوں کو کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔انہوں ے کہا کہ تفتان بارڈر پر بغیر پاسپورٹ کے آزادانہ تجارت ہوتی ہے اسی طرح چین اور واہگہ بارڈر پر عوام کو خاص دستاویزات پر تجارت کا حق دیا گیا لیکن چمن بارڈر کو تجارت کے حق سے محروم کرنا درست نہیں۔ انہوں نے خانوزئی اور قلعہ سیف اللہ دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت شہداءکے لواحقین کو معاوضہ ادا زخمیوں کے علاج معالجے کے لئے اقدامات اٹھائے اور واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔