پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔
اسپیکر کے انتخاب میں 322 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیا، ملک محمد احمد خان کو 224 ووٹ ملے، ن لیگی امیدوار کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے جبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے۔
اسپیکر منتخب ہونے کے بعد ملک محمد احمد خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کروایا۔
ڈپٹی اسپیکر کے لیے ملک ظہیر اقبال چنڑ نے 220 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ان کے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض 103 ووٹ حاصل کر سکے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زیر صدارت اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، مسلم لیگ ن کی نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ایوان میں آمد پر شور شرابا ہوا، سنی اتحاد کونسل اور ن لیگ کے ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے۔
اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی کے 4 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا، حلف اٹھانے والوں میں سنی اتحاد کونسل کے حافظ فرحت بھی شامل تھے۔
سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ ان کے ارکان کو اسمبلی آنے سے روکا جا رہا ہے، میاں اسلم اقبال محفوظ مقام پر ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن نہ ہونے کی وجہ سے اسپیکر کا انتخاب نہیں روک سکتے، پنجاب اسمبلی کے احاطے سے کسی کو گرفتار نہیں کرنے دیں گے۔
کوئی ابہام نہیں ملک احمد خان کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اس میں کوئی ابہام نہیں کہ ملک احمد خان کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔
پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ نے کہا کہ ریزرو سیٹوں والی تاریخ گزر گئی ہے، آپ یہ نہیں کرسکتے کہ ایسی جماعت میں شامل ہوجائیں جس کی ممبرشپ ہی نہیں۔