کراچی(نیوزڈیسک)آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی پہلے مغربی رہنما بن گئے ہیں ،جن کے خلاف غزہ پر جنگ کے دوران اسرائیلی حکومت کی حمایت پر غزہ میں نسل کشی میں معاونت کی وجہ سے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔روم کے آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت سو سے زائد آسٹریلوی وکلاء کی قانونی ٹیم کی مرتب کردہ 92 صفحات پر مشتمل دستاویزرواں ہفتے کے اوائل میں آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان کنگ کے وکیل کے دفتر میں جمع کرائی گئی۔دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح انتھونی البانی نے غزہ میں نسل کشی کے لیے معاون کے طور پر کام کیا۔یہ دعویٰ آسٹریلوی قانونی فرم برچ گروو لیگل نے کیا ہے اور اس کی قیادت بیرسٹر شیرین اومری کے سی کر رہے ہیں۔گزشتہ روز اے بی سی کے نیوز بریک فاسٹ پر کیس کا اعلان کیا گیا۔اس دعوے میں انتھونی البانی، وزیر خارجہ پینی وونگ اور دیگر پر غزہ میں مرکزی امدادی چینل انروا کو60 لاکھ ڈالر امداد روک کرنسل کشی میں معاونت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جبکہ اس میں انتھونی البانی پر نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے دوران قابض اسرائیلی افواج کو فوجی دفاعی برآمدات فراہم کرنے اور فوجی مدد کی پیشکش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔