• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوکس ہمیشہ بیٹنگ ہوتی ہے، بولنگ کا بھی موقع مل رہا ہے، صائم ایوب


پشاور زلمی کے اوپننگ بیٹر صائم ایوب کا کہنا ہے کہ میرا فوکس ہمیشہ بیٹنگ ہوتی ہے، لیکن پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بولنگ کا بھی موقع مل رہا ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں پشاورز زلمی کے جارح مزاج اوپننگ بلے باز نے کہا کہ خواہش تھی بولنگ بھی کروں کیونکہ آج کل کی کرکٹ میں آل راؤنڈر مفید ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگ کرکٹ ہوتی انٹرٹینگ ہے، پی ایس ایل میں ہمیشہ مزہ آتا، پشاور زلمی کے ماحول کو انجوائے کر رہا ہوں۔ جو بھی ذمہ داری ملتی اس کو 100 فیصد نبھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ 

صائم ایوب کا کہنا تھا کہ بولنگ میں میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں، اس لیے کھل کر بولنگ کرتا ہوں۔

ایلکس ہیلز کی وکٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے صائم ایوب نے کہا کہ پہلی گیند پر وکٹ کی توقع نہیں کر رہا تھا۔ بار بار ایسی گیند نہیں ہوتی۔

انہوں نے بتایا کہ پاوور پلے بیٹنگ کا تجربہ بولنگ کے وقت پلان بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بیٹر سے اندازہ لگا لیتے کہ وہ کیسے کھیلنے والا ہے، پاوور پلے میں بولنگ کروانا بہت چیلنجنگ ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جب پہلی مرتبہ نئے گیند سے بال کر رہا تھا تو ڈر لگ رہا تھا، جب پہلا اوور اچھا نکلا تو ڈر نکلا اور اعتماد ملا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یوں نیا گیند دینا زلمی کا بہادرانہ فیصلہ تھا، پاوور پلے بولنگ میں غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی، گیند ادھر ادھر ہوئی تو باؤنڈری لگ جاتی ہے۔ 

ان کنڈیشنز میں ایک ایک اوور کافی اہم ہوتا ہے، میرا فوکس بولنگ نہیں، بیٹنگ ہی میری ترجیح ہے۔ جہاں موقع ملے گا وہاں بولنگ سے بھی کردار ادا کروں گا۔

بابر سے متعلق بات کرتے ہوئے صائم کا کہنا تھا کہ بابر اعظم سے بہت رہنمائی ملتی ہے، کبھی کبھار بابر جو منع کردیتے ہیں میں وہ بھی کر دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی بابر کہتے ہیں کہ رک جاؤ تو میں شاٹ کھیل دیتا اور کبھی وہ شاٹ کا کہتے تو رک جاتا۔ بابر اعظم کے ساتھ اوپننگ کرکے مزہ آتا ہے۔

صائم کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اکثر پہلے بتا دیتے کہ بولر کیا کرنے والا ہے جسکا فائدہ ہوتا ہے۔ بطور کپتان بابر اعظم بہت اعتماد دیتے ہیں، مجھے کھل کر کھیلنے میں کافی اعتماد دیتے۔

انہوں نے بڑے اسکور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلی کوشش ٹی ٹوئنٹی میں سنچری تک پہنچنے کی ہے۔ 100، 150 اسکور ہوسکتا ہے اور اگر 200 ہوجائے تو کیا ہی بات ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اگر 200 کا سوچیں گے تو 150 تو ہوجائے گا، اہم بات اس طریقہ پر فوکس رکھنا ہے جس سے بڑا اسکور ہوسکتا ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید