• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اٹلی: دشمنی میں بنایا گیا گھر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا

--- تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
--- تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

دشمنی میں لوگ کیا کچھ نہیں کر جاتے، بعض اوقات تو دشمنیاں نسل در نسل چلتی رہتی ہیں۔

یوں تو دشمنی پر مبنی دلخراش قصے بہت شہرت پاتے ہیں لیکن اٹلی کے ایک محلے کا 50 کی دہائی کی دشمنی کا ایک ایسا دلچسپ واقعہ مشہور ہے جسے جان کر سب حیران رہ جاتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مذکورہ اطالوی محلے میں دشمنی میں بنایا گیا مکان سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

یہ مکان دراصل 50 کی دہائی میں 2 پڑوسیوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے نتیجے میں تعمیر کروایا گیا تھا، جس کا مقصد ہمسائے کی کھڑکی سے نظر آنے والے نظارے کو بلاک کرنا تھا۔

یہ مکان اٹلی کے جزیرے سسلی کے ایک قصبے میں واقع ہے، اسے ’دنیا کا تنگ ترین گھر‘ ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جو صرف 3 فٹ چوڑا ہے اور اس میں بامشکل بیک وقت 2 افراد کی جگہ ہے۔

اس گھر کو ’کاسا ڈو کریوو‘ (Casa du Currivu) کا نام دیا گیا ہے، کاسا ڈو کریوو اطالوی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ’نفرت کا گھر‘ کے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ 50 کی دہائی میں سسلی میں گھروں کی تعمیر کے حوالے سے ایک قانون نافذ کیا گیا، جس کے مطابق رہائشیوں کو رہنے کے لیے ان کے گھروں کے اوپر منزل کا اضافہ کرنے کی مشروط اجازت دی گئی۔

شرط کے مطابق کسی بھی رہائشی کو رہنے کے لیے اپنے گھر کی اوپری منزل بنانے کی اجازت اسی صورت میں حاصل ہو گی جب اس کا پڑوسی رضا مندی ظاہر کرے گا۔

اسی قانون کے تحت ایک شخص نے اپنے گھر کے اوپر منزل تعمیر کرنی چاہی تو اس کے پڑوسی نے یہ کہتے ہوئے اجازت نہیں دی کہ اسے کھڑکی سے پہاڑوں کا خوبصورت نظارہ ملتا ہے جو پڑوسی کے گھر کی اوپری منزل تعمیر ہونے کے بعد بلاک ہو جائے گا۔

مذکورہ شخص نے دشمنی میں آ کر اسی قانون پر عمل کرتے ہوئے سرخ اینٹوں سے صرف 3 فٹ چوڑا گھر تعمیر کر دیا جس میں رہنا ممکن نہیں تھا تاکہ ہمسائے کا نظاہرہ بلاک کیا جا سکے، جو اب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید