• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرا دل آپ کیلئے تڑپتا ہے، کیٹ مڈلٹن کو کینسر کی تشخیص کے بعد ملاقات میں ایک شخص کا اظہار یکجہتی

لندن (پی اے) کیٹ مڈلٹن کو کینسر کی تشخیص کے بعد ملاقات میں ایک شخص نے شہزادی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ میرا دل آپ کیلئے تڑپتا ہے۔  53سالہ پال فلپ رابرٹ نامی اس شخص نے 2019 میں بلیک پول کے مقام پر کیٹ سے ان کے پھیپھڑے کی سرجری کے فوری بعد ان سے ملاقات کی تھی اور شہزادی نے اسے بتایا تھا کہ وہ احتیاط کررہی ہیں۔ کیٹ اور ولیم ویلز کی شہزادی نے سمندر کے کنارے مختلف پراجیکٹس کا معائنہ کرتے ہوئے دن گزارا اور بلیک پول ٹاور بھی گئے، جہاں شہزادی کی رابرٹس سے ملاقات ہوئی۔ رابرٹ کا کہنا ہے کہ میں ہسپتال سے نکلا ہی تھا اور کیٹ شہزادہ ولیم کے ساتھ بلیک پول کا دورہ کررہی تھیں، اس دوران میں ان سے ملاقات اور بات چیت کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ اس موقع پر شہزادی کچھ آگے بڑھیں، ولیم ایک طرف چلے گئے اور کیٹ میری طرف آگئیں اور ہم نے کم وبیش 5 منٹ تک گپ شپ کی۔ بات چیت کے دوران میں نے انھیں بتایا کہ میری زندگی بالکل تبدیل ہوگئی ہے، یہ بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے، آپ کو اپنے جذبات پر قابو رکھنا ہوتا ہے۔ انھوں نے پوچھا کہ آپ کو کیسا کینسر تھا، میں نے انھیں بتایا کہ میرا کینسر تیسرے مرحلے کا تھا اور مجھے اپنا پھیپھڑا نکلوانا پڑا۔ اس پر انھوں نے کہا او خدایا پھر مجھ سے کہا کہ ہمت رکھو اور مجھے تھپکی دی، انھوں نے میرے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ شہزادی ویلز کو کینسر تشخیص ہوگیا، میں ان کے جذبات کو محسوس کرسکتا ہوں اور مجھے ان سے بہت ہمدردی ہے، وہ بہت ہی نفیس خاتون ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے شبہ تھا کہ شہزادی کو کوئی خطرہ ہے، میں نے شہزادی سے کہا کہ میں دراصل صحیح صورت حال معلوم کرنا چاہتا تھا، مجھے صرف خبروں اور سوشل میڈیا ہی سے کچھ معلوم ہوسکا تھا۔ انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ بہت بہادر ہیں، جو اس مرحلے سے گزر کر آگئیں اور بیٹھ کر پوری دنیا سے خطاب کیا اور انھوں نے تمام قیاس آرائیاں اپنے بستر پر ہی چھوڑ دیں۔ اب میرے خیال میں وہ اپنا علاج کرانا چاہتی ہیں۔ رابرٹ کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شہزادی کی جانب سے اس اعلان کے بعد انھیں کینسر تھا، دوسروں کو اپنی بیماری چیک کرانے اور تشخیص کرانے کا حوصلہ ہوگا اور ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ یہ بات نہ صرف کمیونٹی بلکہ پوری دنیا کیلئے فائدہ مند ہوگی، آپ سوچ سکتے ہیں، اس طرح وہ کتنے لوگوں کی زندگی بچاسکتی ہیں۔ رابرٹ نے شہزادی کیٹ سے کینسر کی تشخیص ہونے کے فوری بعد ملاقات کی تھی اور کینسر کی تشخیص پر وہ بالکل ٹوٹ پھوٹ گئے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ سینے میں انفیکشن پر ڈاکٹروں نے مجھے کچھ اینٹی بائیوٹک دی تھیں، اس کے بعد مجھے دوبارہ سینے میں انفیکشن ہوگیا، جس پر ڈاکٹروں نے مجھے ایکسرے کرانے بھیج دیا۔ ایکسرے میں انھیں میرے پھیپھڑے میں ایک سایہ سا نظر آیا، جس کے بعد مجھ پر آسمان ٹوٹ پڑا، ہر چیز بے معنی ہوگئی، اس کے بعد میرے اور بھی اسکین ہوئے اور چھ ہفتے بعد میرا آپریشن ہوا اور انھوں نے میرا دایاں پھیپھڑا نکال دیا۔ انھوں نے کیموتھراپی کا صرف ایک ہی رائونڈ کرایا کیونکہ اس سے اس کی حالت خراب ہوجاتی تھی، اس لئے انھوں نے کیموتھراپی کے بجائے ریڈیو تھراپی کے 15سیشن کرانے کا فیصلہ کیا، ریڈیو تھیراپی کے بعد اس میں پھیپھڑوں کی ایک بیماری COPD تشخیص ہوگئی لیکن اس کا علاج ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت میں زندگی کے آخری حصے میں ہوں، میں ہسپتال کا مریض ہوں، مجھے نرسیں ملی ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کینسر کا علاج بہت طویل ہے اور اس کیلئے آپ کو ہر طرح کی سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ویلز کی شہزادی کے نام اپنے پیغام میں رابرٹ نے کہا ہے کہ ہمیشہ اعتماد کو مضبوط رکھنے پر توجہ دیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کیلئے یہی میرا پیغام ہے۔ یہ بہت نازک مرحلہ ہے، اس لئے ہر طرح کی سپورٹ حاصل کریں، میں ان کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کرتا ہوں۔

یورپ سے سے مزید