• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کب کب دانتوں کو برش نہیں کرنا چاہیے؟

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اچھی صحت کے لیے ضروری ہے کہ منہ کی صحت کا خیال رکھا جائے، جس کے لیے یہ عام تصور کیا جاتا ہے کہ دن میں دو بار دانت برش سے صاف کرنے چاہئیں۔

حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 3 ایسے خاص مواقع ہوتے ہیں جب دانت صاف کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ماہر دندان ساز نے خبردار کیا ہے کہ چند مواقع ایسے ہوتے ہیں جب دانت صاف کرنے سے انہیں نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

برطانوی ماہر دندان ساز نے اپنے مذکورہ بیان سے ہر ایک کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔

برطانوی دندان ساز کے مطابق 3 مخصوص حالتیں ایسی ہیں جب منہ میں تیزابیت کی سطح اپنے عروج پر ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس وقت برش نہیں کرنا چاہیے۔

برطانوی ماہر دندان ساز کا کہنا ہے کہ جب کبھی کسی کو قے یعنی الٹی آئے تو اس وقت برش کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ معدے سے آنے والا مواد تیزابیت والا ہوتا ہے۔

اگر اُلٹی کرنے کے فوراً بعد دانتوں کو برش کیا جائے تو یہ ایسا کرنے والا تیزابیت کو اپنے دانتوں پر رگڑتا ہے جو اسے نقصان پہنچا سکتا ہے۔

برطانوی ماہر دندان ساز کا کہنا ہے کہ کھانا کھانے کے فوراً بعد بھی برش نہیں کرنا چاہیے، جب ہم کچھ بھی کھاتے ہیں تو دانتوں پر موجود بیکٹیریا اسے میٹابولائز کرتے ہیں اور اسے تیزاب میں بدل دیتے ہیں۔

برطانوی ماہر دندان ساز کے مطابق میٹھی چیز کھانے کے بعد بھی برش کرنا دانتوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، میٹھی اشیاء کے ذرات جو ہمارے دانتوں پر کھانے کے بعد رہ جاتے ہیں، انہیں دانتوں پر موجود قدرتی بیکٹیریا بطور غذا استعمال کرتے ہیں۔

اس عمل کے نتیجے میں بھی تیزابیت پیدا ہوتی ہے، اس لیے لعاب کو وقت دیں کہ وہ قدرتی طور پر اس تیزابیت کو نیوٹرلائز کر دے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے دانت معدنیات ہیں اور تیزاب معدنیات کو تباہ کرتا ہے، یہ تیزابیت لعاب کے ذریعے قدرتی طریقے سے ہی ختم ہو جائے گی اور اس میں تقریباً 30 سے 60 منٹ لگ سکتے ہیں۔

صحت سے مزید