نیو یارک (عظیم ایم میاں) 2جون سے امریکہ میں ہونے والے ٹی20 کرکٹ میچوں نے نہ صرف کرکٹ کی دنیا میں ایک ہیجان برپا کر رکھا ہے بلکہ کرکٹ کے کھیل کی تاریخ میں بھی ایک منفرد اضافہ بھی ہوگا۔
پاک بھارت میچ کی تین لاکھ 62ہزار پاکستانی روپے والی ایک ٹکٹ کا چھ لاکھ 96ہزار دو سو پچاس روپے فی ٹکٹ قیمت پر بھی حصول مشکل ہے۔بیس بال اور آئس ہاکی جیسے کھیلوں کے دیوانے امریکہ میں کرکٹ کے کھیل کو کمرشیل اور قومی سطح پر ایک تاریخی اور منفرد پذیرائی کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے۔
اس کے ایک سب سے بڑی وجہ امریکہ و کینیڈا میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا سمیت کرکٹ کھیلنے و الے ممالک سےا مریکہ و کینیڈا آکر آباد ہونے والے کئی ملین تارکین وطن ہیں۔
اس کا اندازہ اس حقیقت سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ نیویارک سٹی کے نواحی علاقے لانگ آئی لینڈ کی نسو کاؤنٹی میں ان ٹی 20 کرکٹ کے صرف آٹھ میچوں کیلئے 34 ہزار نشستوں کا موڈولر اسٹیڈیم تیار کردیا گیا ہے، جسے کرکٹ میچوں کے بعد دوبارہ اس کی اصلی حیثیت میں بحال کیا جاسکے گا۔
اگرچہ ٹی20 میچوں کا آغاز 2جون کو ریاست ٹیکساس کے گرینڈ پریریز اسٹیڈیم میں امریکہ بمقابلہ کینیڈا کی کرکٹ ٹیموں کے میچوں سے ہوگا ،لیکن کرکٹ کے شائقین اور منتظمین کی توجہ ، پبلسٹی اور کاروباری مقاصد کا اہم مرکز نیویارک اور اس کا ناسو کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ہی نظر آتا ہے۔
جہاں 9جون کو پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کا میچ سب سے اہم معرکہ قرار دیا جارہا ہے۔ جس کیلئے نہ صرف ٹکٹوں کی قیمتیں امریکی ڈالرز میں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں بلکہ اعلان کردہ قیمتوں سے بھی کئی گناہ زیاہ قیمتوں پر بھی حاصل کرنا بھی دشوار ہے۔ پاک۔ بھارت میچ کیلئے 34 ہزار نشستوں والے اسٹیڈیم میں 75فٹ بلندی تک اونچی نشستوں کی ٹکٹ اعلان کردہ قیمت 13سوامریکی ڈالرز سے بڑھ کرڈھائی ہزار ڈالرز پر بھی دستیابی مشکل ہے جبکہ بھارت، برطانیہ، پاکستان کی معروف اور متمول شخصیات نے وی آئی پی نشستوں والے جو باکس ٹکٹ خریدے ہیں وہ کرکٹ کی تاریخ میں بھی ناقابل یقین ہیں، پاکستان اور بھارت کے میچ کے علاوہ بعض دیگر میچوں کی ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ اور مالنگ کی شرح میں اضافہ کی شدت قدرے کم ہے۔
مثلاً 11جون کو پاکستان اور کینیڈا کے درمیان ہونے والے میچ کی ٹکٹ کی اعلانیہ قیمت79امریکی ڈالرز فی ٹکٹ سے شروع ہوئی تھی۔ نیویارک کی ناسو کاؤنٹی میں تیار کردہ موڈلرا سٹڈیم میں 8میچوں کے علاوہ ریاست ٹیکساس کے پریریزاسٹڈیم میں 4اور ریاست فلوریڈا کے اسٹڈیم میں 4میچ کھیلے جائیں گے۔ اس طرح امریکہ میں کل 16 میچ کھیلے جائیں گے، جبکہ یکم جون اور 29جون کے عرصہ میں بقیہ 39میچ ویسٹ انڈیز، اور مختلف نواحی جزائر میں کھیلے جائیں گے ،جہاں کرکٹ کے شائقین کی تعداد وہاں کی آبادی کا بہت بڑا حصہ ہے۔
آئی سی سی کے فیصلہ سازوں نے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ٹی 20 کرکٹ میچوں کے منعقد کرانے کیلئے انتہائی مربوط اورمنظم اسٹرٹیجی تیار کی ہے۔ نیویارک، ٹیکساس اور فلوریڈا کی امریکی ریاستوں کا انتخاب کرنے کی بظاہر وجہ ان ریاستوں میں کرکٹ کے شائقین کی بڑی بڑی آبادیاں، کاروبار اورکرکٹ سے دلچسپی مارکیٹنگ کے اصولوں پر پورا اترتی ہے۔ ان ریاستوں میں کرکٹ کی چھوٹی بڑی ٹیمیں بھی ایک عرصہ سے گرمیوں کے موسم میں کرکٹ کھیل کر اپنا شوق پورا کرتی چلی آرہی ہیں۔
بعض اندازوں کے مطابق آئی سی سی کے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ٹی20میچوں کے انعقاد سے نہ صرف تاریخی مالی منافع ہونے کی پیشگوئی ہے ،بلکہ شمالی امریکہ کی کھیلوں کی دنیا میں کرکٹ کو مین اسٹڈیم کھیلوں کی سطح پر کمرشل اور قومی درجہ کے ساتھ قدم جمانے کا آغاز بھی ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق، ٹی20کرکٹ کے کل 55 میچ ہوں گے، جن میں سے 16امریکی ریاستوں نیویارک، ٹیکساس اور فلوریڈا میں جبکہ بقیہ 39میچ ویسٹ انڈیز اور نواحی جزائر میں ہوں گے۔
گو کہ امریکہ میں ہونے والے ٹی20 میچوں کیلئے امریکہ کے علاوہ برطانیہ اور غیر ممالک سے بھی دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے، لیکن ان میچوں کی مالی اور مقبولیت کی کامیابی کا دارومدار امریکہ میں آباد کرکٹ کے شائقین تارکین وطن پر ہے۔