کراچی (نیوز ڈیسک) چین میں سائنسدانوں نے ایک حیرت انگیز پیشرفت کرتے ہوئے ذیابیطس سے نجات دلانے والے اولین علاج کو رپورٹ کیا ہے۔درحقیقت چینی سائنسدانوں نے ذیابیطس کے ایک 59سالہ مریض کو سیل تھراپی کے ذریعے اس دائمی مرض سے نجات دلانے میں کامیابی حاصل کی، جس کے بارے میں تحقیق کے نتائج اب جاری کئے گئے ہیں۔ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس مریض کا علاج 2021میں شروع ہوا اور 2022سے اسے ادویات کے استعمال کی ضرورت نہیں پڑی۔اس تجرباتی طریقہ علاج کے ذریعے لبلبے میں انسولین تیار کرنے والے مصنوعی خلیات کو بنایا جاتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحقیق میں شامل مریض 25 سال سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار تھا اور اس کے لبلبے کے خلیات کے افعال لگ بھگ مکمل طور پر ختم ہو چکے تھے جبکہ سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا تھا جس کے باعث اسے روزانہ انسولین کے کئی انجیکشنز لگوانے پڑتے تھے۔ شنگھائی شن زہنگ اسپتال کے محققین نے اس طریقہ علاج کو تشکیل دیا تھا اور انہوں نے بتایا کہ مریض میں ذیابیطس کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا تھا، جس کے بعد ہم نے تجرباتی علاج کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔