اینٹورپن (نمائندہ جنگ) ترقی پسند رہنما وتھینک ٹینک ملک فخر اعوان نے سماجی ثقافتی تنظیم بزم ندرت فکر کی تقریب حلف وفاداری میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہذیب و ثقافت یعنی وہ رسم و رواج اور طور طریقے جو ہماری اور آپ کی زندگی پر حکم فرما ہیں۔ تہذیب و ثقافت یعنی ہمارا ایمان و عقیدہ اور وہ تمام عقائد و نظریات جو ہماری انفرادی اور سماجی زندگی میں شامل ہیں۔ ہم تہذیب و ثقافت کو انسانی زندگی کا بنیادی اصول سمجھتے ہیں۔ ثقافت یعنی ایک معاشرے اور ایک قوم کی اپنی خصوصیات اور عادات و اطوار، اس کا طرز فکر، اس کا دینی نظریہ، اس کے اہداف و مقاصد، یہی چیزیں ملک کی تہذیب کی بنیاد ہوتی ہیں۔ یہی وہ بنیادی چیزیں ہیں جو ایک قوم کو شجاع و غیور اور خود مختار بنا دیتی ہیں اور ان کا فقدان قوم کو بزدل اور حقیر بنا دیتا ہے۔ تہذیب وثقافت قوموں کے تشخص کا اصلی سرچشمہ ہے۔ قوم کی ثقافت اسے ترقی یافتہ، با وقار، قوی و توانا، عالم و دانشور، فنکار و ہنرمند اور عالمی سطح پر محترم و با شرف بنا دیتی ہے۔ اگر کسی ملک کی ثقافت زوال و انحطاط کا شکار ہو جائے یا کوئی ملک اپنا ثقافتی تشخص گنوا بیٹھے تو باہر سے ملنے والی ترقیاں اسے اس کا حقیقی مقام نہیں دلا سکتیں اور وہ قوم اپنے قومی مفادات کی حفاظت نہیں کرسکتی۔ ایسی تنظیمیں جو پاکستان کی ثقافت و تہذیب و تمدن کے فروغ کے لیے جدو جہد میں مصروف ہیں کی باقاعدہ حوصلہ افزائی ہونی چاہئے بزم ندرت فکر اور اس کے چیف آرگنائزر جاوید مغل نے پاکستان کے لیے اپنا آپ وقف کر رکھا ہے حکومت پاکستان جاوید مغل کی خدمات کی حوصلہ افزائی کرے انھیں ایوارڈ دے تاکہ دورسری تنظیمیں بھی بڑھ چڑھ کر آگے بڑھیں اور ملک کو اپنی ثقافت اور کردار کے ذریعے امن کا گہوارا بنائیں۔ علاوہ ازیں ملک فخر اعوان کی نگرانی میں خواتین و دیگر عہدداران کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔ معروف خاتون سماجی ر ہنما عظمیٰ شکیل عباسی نے بھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور انتخابات کو مانیٹر کیا۔ اتفاق رائے سے ارم گل راجہ (چیف ایگزیکٹؤ) ثمینہ شعیب (مرکزی چیئرپرسن) دولتانہ کوثر(مرکزی صدر) فوقیہ تزین بابر (چیئر پرسن مجلس مشاورت)، فاخرہ شاھین مغل(صدر سوشل ونگ)زاہدہ چوہدری(پیٹرن انچیف کلچرل ونگ) صائمہ خان(چئر پرسن کلچرلونگ) مسرت شاہین ساجد(صدر کلچرل ونگ)شگفتہ شہزادی اعوان(جنرل سیکریٹری کلچرلونگ)ھما خالد(صدر یوتھ ونگ) اور فاطمہ فاطمی (اسپیشل اسٹنٹ ٹو چیف ارگنائزر) کا انتخاب عمل میں لایا گیا ۔اس موقع پر فخر ملک اور عظمی شکیل عباسی نے کہا کہ عہدے لینا آسان لیکن ان عہدوں کو ذمہ داری سمجھ کر کام کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ہمارے لیے چیف آرگنائزر بزم ندرت فکر جاوید مغل رول ماڈل موجود ہیں جن سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر آج ہم یہ عہد کر لیں کہ پاکستان اور پاکستانی ثقافت کلچر کا نام بلند کرنا ہے تو بزم ندرت فکر اور جاوید مغل کے ساتھ سنجیدگی سے کندھے سے کندھا ملانا ہو گا تاکہ دنیابھر میں پاکستان کا تشخص بلند کیا جا سکے اور اس کے لیے متحد و منظم ہونا ضروری ہے۔