• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں تباہ میڈیکل کالجز کے طلبہ کو پاکستان میں تعلیم مکمل کرنے کا موقع دینے کیلئے کوشاں ہیں، ڈاکٹر محمد فیصل

لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ فنانشل اسٹنٹس فارمیڈیکل اسٹوڈنٹس کی خدمات قابل فخر ہیں جس کے تحت سیکڑوں مستحق اور ذہین پاکستانی طلبہ ڈاکٹر بن چکے ہیں وہ پاکستان ہائی کمیشن میں منعقد ایف اے ایم ایس کی فنڈ ریزنگ ڈنر میں جنگ لندن سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تنظیم ڈاکٹر بننے والے طلبہ کی فیس کے علاوہ ان کے اخراجات بھی ادا کرتا ہے۔ سیکڑوں بچے اس تنظیم کے تعاون کے سبب ڈاکٹر بن کر خدمات بھی سرانجام دے رہے ہیں، ہم ان کی ہر قسم کی مدد کو تیار ہیں اور پاکستانیوں سے بھی کہوں گا کہ وہ اس تنظیم کے ساتھ تعاون کریں۔ ہائی کمشنرکا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے سبب تباہ ہونے والے میڈیکل کالجز کے طلبہ کو اپنی تعلیم پاکستان میں مکمل کرنے کا موقع دیا جائے ۔ ایف اے ایم ایس کے بانی و چیئرمین عامر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم نے تقریباً 18برس قبل ایسے طلبہ کیلئے یہ پروگرام شروع کیا تھا جو بچے ڈاکٹر تو بننا چاہتے ہیں لیکن وہ اس کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ ہم ایسے طلبہ کو پانچ برس تک فیس اور دیگر اخراجات بھی ادا کرتے ہیں اس تنظیم کے تحت پاکستان کے17 میڈیکل کالجز کے ضرورت مندطلبہ کی مدد کی جاتی ہے۔ اس وقت تک 400سے زائد طلبہ ڈاکٹر بن چکے ہیں، اور اس وقت 350طلبہ مختلف میڈیکل کالجز میں تنظیم کے تعاون سے پڑھ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کا انتخاب میرٹ پر کیا جاتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ برطانیہ کی سطح پر کام کرنے والی ڈاکٹروں کی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا جائے ڈاکٹر بشریٰ چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری میڈیکل کالجز میں سے جن طلبہ کا اسکالرشپ کیلئے انتخاب ہوتا ہے، رقم براہ راست بھی انہیں نہیں بھیجی جاتی بلکہ تعلیمی ادارے کو بھیجی جاتی ہے۔ ڈاکٹر ثاقب غنی نے کہا کہ یہ تنظیم انتہائی اچھا کام کر رہی ہے اور اس سے زیادہ اطمینان بخش بات کوئی ہو نہیں سکتی کہ آپ کی مالی مدد سے کوئی طالب علم ڈاکٹر بن جائے۔ ڈاکٹر ہما غوری نے کہا کہ ڈاکٹر بننے سے صرف ایک شخص کی نہیںبلکہ پورے خاندان کی قسمت بدلتی ہے۔ ڈاکٹر سہیل چغتائی نے کہا کہ مستحق اورلائق طلبہ کے انتخاب کے بعد انہیں ڈاکٹر بننے میں مدد دینا شاندارکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عامرایوب جو کام کر رہے ہیں ہم سب کو ان کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے کیونکہ یہ عمل پاکستان کی خدمت کے مترادف ہے۔

یورپ سے سے مزید