• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی بجٹ پر نظر ثانی، ریفنڈز کی فوری ادائیگی ورنہ انڈسٹری گئی،خرم مختار

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) حکومت وفاقی بجٹ 25۔2024میں تجویز کئے گئے اقدامات پر نظرثانی کرتے ہوئے ایک فیصد فائنل ٹیکس رجیم اور ایکسپورٹ فنانس سکیم کے تحت لوکل سپلائیز پر زیرو ریٹنگ کی سہولت بحال کرنے کے علاوہ برآمد کنندگان کے واجب الادا ریفنڈز کی ادائیگی کے لئے مناسب فنڈز مختص کرکے انڈسٹری کا اعتماد بحال کرے۔ یہ مطالبات پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف خرم مختار نے کئے ہیں۔ انہوں نے حالیہ وفاقی بجٹ میں تجویز کردہ اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپورٹرز کو ایک فیصد فائنل ٹیکس نظام (ایف ٹی آر) سے کم از کم ٹیکس نظام (ایم ٹی آر) میں منتقلی مایوس کن ہے اس سے برآمدات میں اضافے کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان پہلے ہی ٹرن اوور پر ایک فیصد انکم ٹیکس اور 0.25فیصد ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے برآمدی شعبے کی لاگت میں تیزی سے اضافہ کرکے برآمدی ترقی کے اپنے ہی ویژن کی نفی کی ہے۔ خرم مختار نے ٹیکسٹائل کی برآمدی صنعت کو درپیش مالی مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ برآمد کنندگان کے تقریبا 700 ارب روپے ری فنڈ نظام کی نذر ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے واجب الادا ری فنڈز پر 24 فیصد سود کی ادائیگی کا اضافی بوجھ ہے۔

اہم خبریں سے مزید