برسلز (نمائندہ جنگ) بلجیم کی سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیت امین الحق نے بلجیم کی پاکستانی کمیونٹی کے نام خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے بلجیم کی سیاست میں پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں کی شکست کو گروہی سیاست کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے پاکستانیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ تقسیم در تقسیم کی سیاست سے اجتناب کرتے ہوئے اتحاد کی سیاست کریں ۔پاکستانی کمیونٹی کے نام کھلے خط میں امین الحق نے لکھا کہ بلجیم کے حالیہ عام انتخابات میں پاکستانی کمیونٹی کے سیاسی نمائندوں کی عبرت ناک شکست ہماری آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے ، تقسیم در تقسیم نے ہمیں اتنا کمزور کردیا کہ اپنی 100فیصد یقینی جیت کو خود ہم نے شکست میں بدل دیا ، انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ یہ وقت نہ صرف خود پر تنقید کرنے کا ہے بلکہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا بھی ہے۔ امین الحق نے پاکستانی کمیونٹی کو بلجیم کی سیاسی نزاکتوں کو سمجھنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کی سیاست ہمارے وطن عزیز کی سیاست سے قدرے مختلف ہے۔ یہاں رائے پر پہرے نہیں بٹھائے جاتے اور انتخاب کی آزادی پر اپنی سوچ مسلط نہیں کی جاتی۔ یہاں کی سیاست منشور، کردار اور اصولوں کی بنیاد پر کی جاتی ہے مگر حالیہ عام انتخابات میں دیکھا گیا کہ ہم نے منفی سیاسی اپروچ کو بلجیم کی سیاست پر مسلط کرنے کی کوشش کی جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو جیت کی ضرورت ہوتی ہے وہ کبھی اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد تعمیر نہیں کرتے۔ پاکستانی کمیونٹی کو بلجیم کے پارلیمان میں اپنی مضبوط نمائندگی کی ضرورت ہے تاہم اس ضرورت کے باوجود بلجیم میں پاکستان کے سیاسی نمائندوں نے الگ الگ دائروں کی سیاست کرکے اپنے مقصد کو فراموش کردیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایک بڑے مقصد کے حصول کیلئے اپنی ذاتی اناؤں کو بالائے طاق رکھنا ہوتا ہے۔آج بلجیم میں پاکستانی ہار گئے ہیں۔حالیہ عام انتخابات کی غلطیوں سے ہمیں یہ سبق ملا ہے کہ پاکستانی کمیونٹی کو بہرصورت جیت کے حصول کے لئے زیادہ انتخابی نمائندوں کے بجائے مخصوص نمائندوں پر بھروسہ کرنا ہوگا۔