گریٹر مانچسٹر / بولٹن (ابرار حسین ) بلیک برن لنکا شائر کی پاکستان نژادخاتون صائمہ اشرف کو ایم بی ای کے اعزاز سے نوازا گیا۔ صائمہ اشرف برطانیہ کی پہلی نابینا چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ہیں جو سولہ سال کی عمر میں اپنی آنکھوں کی بصارت سے محروم ہوگئیں۔ صائمہ اشرف کے والد ساٹھ کی دہائی میں برطانیہ آئے۔ صائمہ اشرف جب بصارت سے محروم ہوگئیں تو ان کے والد نے انہیں کالج اور یونیورسٹی لانے اور لے جانے کی ذمہ داری اپنے سر لی اور اس طرح آج انہیں فخر ہے کہ برطانیہ کے بادشاہ کی سالگرہ کے موقع پر صائمہ اشرف کو ان کی پولیس میں خدمات کے صلہ میں ایم بی ای کے خطاب سے نوازا گیا اور اب وہ بکنگھمپیلس میں ہونے والی تقریب میں حصہ لیں گی۔ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے صائمہ اشرف نے کہا کہ انہیں حیرت ہوئی کہ انہیں برطانیہ کے اس بڑے اعزاز سے نوازا گیا اور اس بات کی خوشی بھی ہوئی کہ ان کی پولیس میں خدمات کو سراہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اچانک آنکھوں کی بصارت کھو جانا ان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنجتھا لیکن والدین کی انتھک محنت اور پیار نے مجھے آج اس مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج اور یونیورسٹی کی تعلیم کا سفر کافی مشکل تھا لیکن اساتذہ کی مدد اور تعاون سے میں اعلی تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ اب پچھلے بارہ سال سے صائمہ اشرف لیورپول میں مرسی سایئڈ پولیس کے لیے کام کررہی ہیں اور ان کی پولیس میں خدمات کے صلہ میں ایم بی ای کا اعزاز حاصل ہوا۔ صائمہ اشرف نے کہا کہ اب وہ پاکستان میں نابینا بچوں کو بہتر تعلیم اور ان کی مدد کے لئے کام کرنے کی خواہش مند ہیں۔ وہ لیورپول کے سینٹ وینسن سکول کی گورنر ہیں جہاں دنیا بھر سے نابینا لوگ تعلیم کے حصول کے لئے آتے ہیں، صائمہ اشرف نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں معذوری کو اچھا نہیں سمجھا جاتا اور بچوں کو بہتر مواقع مہیا نہیں کئے جاتے۔