کراچی ( رفیق مانگٹ) غیر ملکی ذرائع ابلاغ اور تھنک ٹینکس کی رپورٹس کے مطابق آزادی سے اب تک پاکستان میں توہین مذہب کے الزامات میں 103افراد کو قتل کیا جاچکا ہے ،سینٹر فارریسرچ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز کے مطابق 18 خواتین اور 71 مردوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ سینٹر فارسوشل جسٹس کے اعدادوشمارکے مطابق سن1987سے اب تک 2449افراد پر توہین مذہب کا الزام لگایا گیا۔سن 1947سے1991تک صرف تین جب کہ 1992سے2024تک100افراد توہین مذہب کے الزام میں مارے گئے۔امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی دسمبر 2023کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 1987 سے اب تک21سو سے زائد افراد پر توہین مذہب کا الزام لگایا گیا،پنجاب میں توہین مذہب کے 551 ملزمان قید ہیں جن میں سے 40 کو سزائے موت سنائی گئی اور کم از کم 89 کو ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کیا، جن میں نومبر 2023 تک 506 افراد کے خلاف مقدمات زیر سماعت اور 45 کو سزا سنائی گئی۔لاہور میں قائم سینٹر فار سوشل جسٹس (CSJ) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 1994 سے 2023 تک، توہین مذہب سے متعلق ماورائے عدالت حملوں میں 95 افراد ہلاک ہوئے۔