• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی سطح پر افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں تعلیمی تعاون اہم ہے، ضابطہ شنواری

کراچی( اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے عالمی افہام و تفہیم اور رامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کیلئے تعلیمی میدان میں تعاون کی اہمیت پرزور دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولینڈ کے شہر اولیشٹن میں منعقدہ ہونے والی دوسری پولش- پاکستانی بین الاقوامی سائنسی کانفرنس میں اپنے خطاب میں کیا، جس کا موضوع تھا "نیو ورلڈ آرڈر: ان اسٹیٹو نیسینڈی"۔پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے کہا کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تعلیمی میدان میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے پروگراموں اور تحقیقی اقدامات کو فروغ دینے میں اہم ہے ان کاوشوں سے دونوں ممالک کو فوائد حاصل ہوئے ہیں۔دوسری پولش-پاکستانی بین الاقوامی سائنسی کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں پاکستان اور پولینڈ کے نامور اسکالرز اور معززین نے شرکت کی ہے۔اس کانفرنس کا اہتمام انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل سائنس، یونیورسٹی آف وارمیا اور مازوری اولیشٹن ، پولینڈ اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی نے مشترکہ طور پر کیا۔کانفرنس کا مقصد بین الاقوامی نظام میں جاری تبدیلی پر تنقیدی بحث کرنا ہے۔اور ابھرتے ہوئے رجحانات کی نشاندہی کرنا، تعاون کے مواقع تلاش کرنا، اور "نیو ورلڈ آرڈر" کی بہتر تفہیم کو فروغ دینا شامل ہے۔افتتاحی سیشن میں ممتاز شخصیات نے شرکت کی، جن میں پروفیسر ڈاکٹر آرکاڈیوس زوکووسکی، ڈائریکٹر، انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل سائنس، یونیورسٹی آف وارمیا اور مازوری- اولیشٹن شامل ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر پاول وائلگوز، وائس ریکٹر، یونیورسٹی آف وارمیا اینڈ مازوری- اولیشٹن ؛ پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری، وائس چانسلر وفاقی اردو یو نیورسٹی پاکستان؛ اسلام آباد میں پولینڈ کے سفیر ماکیج پسارسکی؛ ڈاکٹر سید شہاب الدین، انچارج، شعبہ بین الاقوامی تعلقات، وفاقی اردو یونیورسٹی، اور پروفیسر ڈاکٹر جوانا اوسٹوروچ- کامینسکا، ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز، یونیورسٹی آف وارمیا اینڈ مازوری- اولیشٹن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماکیج پسارسکی نے پولینڈ اور پاکستان کے درمیان مضبوط تاریخی رشتوں پر زور دیا، دوطرفہ تعلقات کو گہرا کرنے میں علمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔دو روزہ کانفرنس کے دوران 50سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ کانفرنس گزشتہ کانفرنس کا تسلسل ہے جو دسمبر 2022میں کراچی میں منعقد ہوئی تھی ۔

ملک بھر سے سے مزید