چین کے اسپتال میں فلم کی شوٹنگ کے دوران آئی سی یو کے باہر موجود مریض کے اہلخانہ کے رونے پر اعتراض کردیا گیا۔
چینی اخبار کے مطابق اسپتال کے آئی سی یو سے کچھ ہی فاصلے پر فلم کی شوٹنگ ہورہی تھی تب فلم کے عملے نے وہاں موجود خاتون مریضہ کے اہلخانہ سے کہا کہ فلم کی شوٹنگ میں خلل نہ ڈالنے کے لیے اپنے رونے کی آواز کو کم رکھیں۔
چینی اخبار کے مطابق یہ واقعہ 31 مئی کو پیش آیا، آئی سی یو میں ایک شخص کی والدہ زیرِ علاج تھیں جن کی اسی روز شام میں موت واقع ہوگئی تھی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس سارے واقعے کی ویڈیو مقامی سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی جس کے بعد اسپتال پر تنقید کی جارہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فلم کی شوٹنگ ختم ہونے کے بعد اسپتال کے منیجر ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص نے متاثرہ خاندان سے کہا کہ فلم کا عملہ ان کی شوٹنگ میں خلل ڈالنے پر اسپتال کے خلاف مقدمہ کرسکتا ہے تاہم واقعے کی ویڈیو آن لائن وائرل ہونے پر منیجر نے خاندان سے رابطہ کر کے اسے ڈیلیٹ کرنے پر زور دیا۔
چینی میڈیا کے مطابق متاثرہ خاندان کو بعد میں پتا چلا کہ اسپتال کا منیجر حقیقت میں فلم کا اداکار تھا۔
چینی میڈیا کے مطابق بعدازاں فلم کے عملے نے اہلخانہ سے معافی مانگ لی اور بتایا کہ اسپتال اور فلم کے عملے کے ساتھ ملاقات کے دوران غلط فہمیاں دور ہو گئیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق متاثرہ خاندان کے ایک شخص کا کہنا تھا کہ عملے کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ آئی سی یو کے مریض کا رشتے دار ہے۔