• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوٹن میں لیبر پارٹی امیدوار نشستوں کے دفاع میں کامیاب، ووٹنگ کا تناسب کم ہوگیا

لوٹن (شہزادعلی) لوٹن نارتھ اور لوٹن ساؤتھ اور ساؤتھ بیڈ فورڈ شائر کے حلقوں میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق لوٹن کے دونوں پارلیمانی نشستوں پر لیبر پارٹی کے امیدوار اپنی نشستوں کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے ہیں تاہم سارہ اووین اور ریچل ہوپکنز جو دوبارہ ممبر پارلیمنٹ تو منتخب ہو گئی ہیں تاہم انہیں 2019کے مقابلے میں کم ووٹ پڑے حالانکہ لیبر پارٹی کی ان دونوں ممبران پارلیمنٹ نے غزہ کے مسئلہ پر انسانی حقوق کی ترجمانی کی کوشش بھی کی تاہم پارٹی لیڈر کیئر سٹارمر سے کافی لوگ نالاں تھے پھر اگرچہ اس بار ووٹنگ کی شرح بھی کم رہی لیکن لیبر پارٹی کا ووٹ دونوں حلقوں میں پاکستانی اور کشمیری اوریجن آزاد امیدواروں اور ورکرز پارٹی برطانیہ کے امیدواروں کو شفٹ ہوا ہے پاکستانی اور کشمیری ووٹ بھی منقسم تھا کیونکہ دونوں حلقوں سے آزاد امیدوار اور ورکرز پارٹی کے امیدوار بھی پاکستانی کشمیری کمیونٹی سے تھے اگر ان کا ووٹ تقسیم نہ ہوتا اور مشترکہ امیدوار کھڑے کئے جاتے تو زیادہ بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے تھے، لیبر پارٹی پھر بھی شاید جیت جاتی تاہم غزہ کے مسئلہ پر لیبر پارٹی لیڈر سے ناراض کمیونٹی زیادہ بہتر احتجاج ریکارڈ کرا سکتی تھی تاہم موجودہ پوزیشن میں بھی جبکہ لیبر پارٹی کے دونوں ممبران پارلیمنٹ کو ماضی کی نبست قابل ذکر طور پر کم ووٹوں سے کامیابی ملی ہے، غزہ پر لوگ اپنا احتجاج کسی حد تک درج کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ حلقوں کے ووٹوں کے مکمل بریک ڈاؤن کے مطابق، لوٹن نارتھ سے سارہ اوون، لیبر پارٹی نے 14,677، جیلین براؤن، کنزرویٹو پارٹی 7،167، جیمز آرون فلیچر، ریفارم یو کے 4،666، توقیر شاہ، آزاد 4،393، وحید اکبر ورکرز پارٹی 3،914، ایجیل خان گرینڈر پارٹی 1940، شان Prendergast، لبرل ڈیموکریٹس 1,890، پال ٹریتھن، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی 98 ووٹ لیے۔ لوٹن ساؤتھ اور ساؤتھ بیڈ فورڈ شائر سے ریچل ہاپکنز لیبر پارٹی 13,593، مارک انتھونی گائس ورسیلین کنزرویٹو پارٹی 6,735، عتیق احمد ملک، آزاد 5,384، نارمن میکلین، ریفارم یو کے 4,759، یاسین رحمان، ورکرز پارٹی 3,110، ایڈورڈ کارپینٹر، گرین پارٹی - 2,401، ڈومینک گریفتھس، لبرل ڈیموکریٹس 2,400 لے سکے ہیں۔ دریں اثنا رابن پورٹر، ریٹرننگ آفیسر کا کہنا تھا کہ مقامی اور قومی سطح پر، انتخابات ملک کی جمہوری صحت کے لیے بہت ضروری ہیں۔ وہ بہت سارے لوگوں کے عزم اور لگن سے بہت متاثر ہوئے ہیں جنہوں نے شہر کے لوگوں کی خدمت کے لئے انتھک محنت کی ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے آج کا دن ایک لمبا دن رہا، کچھ عملہ پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے سے یا اس سے پہلے اور دوسرے رات 10 بجے کے بعد سے گنتی میں مدد کر رہے ہیں۔ لوٹن نارتھ اور لوٹن ساؤتھ اور ساؤتھ بیڈفورڈ شائر کے حلقوں کے ریٹرننگ آفیسر کے طور پر کام کرتے ہوئے میں بہت سارے لوگوں کی حمایت حاصل کرنے پر بجا طور پر فخر اور شکر گزار ہوں۔ لوٹن میں جمہوریت کے لیے ایک اور کامیاب دن کو یقینی بنانے میں ہر فرد کا اہم کردار رہا ہے۔

یورپ سے سے مزید