• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویسٹ لندن کا امیگرنٹ حراستی مرکز ملک کا خطرناک ترین مرکز ہے، واچ ڈاگ

لندن (پی اے) واچ ڈاگ نے ویسٹ لندن کے امیگرنٹ حراستی مرکز کو ملک کا خطرناک ترین مرکز قرار دے دیا۔ چیف پریژن انسپکٹر کا کہنا ہے کہ انھوں نے سابقہ وزیر داخلہ کے سامنے اس صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کردیا تھا۔ ہیتھرو ایئر پورٹ کے قریب واقع ہرمنڈزورتھ امیگریشن سینٹر کے بارے میں رپورٹ میں اس مرکز کی صورت حال کو بہت ہی خراب قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس میں لوگوں کو زیر حراست رکھنا ان کیلئے انتہائی خطرنک ہوگا۔ پریژن واچ ڈاگ چارلی ٹیلر نے بتایا ہے کہ اس مرکز میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں، منشیات کا استعمال اور تشدد کے واقعات عام ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے مارچ میں جیمز کلیورلی سے رابطہ کیا تھا لیکن نہ تو جیمز کلیورلی نے اور نہ ہی ان کے محکمے نے ان کی باتوں پر کوئی توجہ دی۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے انسپکشن کے بعد اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ Mitie Care and Custody، جو ہرمنڈزورتھ امیگریشن سینٹر کا انتظام چلاتی ہے، کہا بعض علاقوں میں سینٹرز بند ہوجانے کی وجہ سے اس میں زیر حراست لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جیمز کلیورلی کے نام چیف انسپکٹر کے خط کے بعد تیارکی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینٹر کی صورت حال اس سے قبل کی انسپکشن کے مقابلے میں زیادہ خراب ہوگئی ہے، حملوں کے واقعات دگنے ہوگئے ہیں، بہت سے لوگ خودکشی کی کوشش کرچکے ہیں اور مرکز میں مزید لوگوں کو رکھنے کیلئے اس کی گنجائش دگنی کردی گئی ہے۔ واچ ڈاگ نے دیکھا کہ اگر کوئی زیرحراست فرد بہت زیادہ بھیڑ والے سیل میں دوسروں کو جگہ دینے کو تیار نہیں ہوتے تھے تو انھیں اس وقت تک کیلئے علیحدہ یونٹ میں رکھا جاتا ہے جب تک کہ وہ اس پر تیار ہوجائیں۔ واچ ڈاگ نے متنبہ کیا ہے عملہ عام طور پر دفاتر تک محدود رہتا ہے اور اندر داخل نہیں ہوتا۔ مسٹر ٹیلر کا کہنا ہے کہ میں نے اس مرکز میں افراتفری کا جو عالم دیکھا، وہ انتہائی تکلیف دہ تھا اور اس مرکز میں رکھے گئے بہت سے لوگوں کو فوری خطرات لاحق تھے۔ انھوں نے کہاکہ کسی کو امیگریشن ریموول سینٹر میں اس وقت تک نہ رکھا جائے جب تک ان کو فوری طور ملک بدر نہ کیا جانا ہو۔ اس سینٹر سے ابھی 60 زیر حراست لوگوں کو رہا کیا جانا ہے، جن میں صرف ایک تہائی کو ملک بدر کیا گیا ہے، اگرچہ ہرمنڈز ورتھ کے نئے ڈائریکٹر اس سینٹر کو درپیش بہت سے چیلنجوں سے اچھی طرح واقفیت رکھتے ہیں اور انھوں نے صورت حال بہتر بنانے کیلئے اچھی پیش رفت کی ہے، تاہم انھیں اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے بھرپور اور مسلسل حمایت اور معاونت کی ضرورت ہے۔ انھوں نے لیبر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسا اسائلم سسٹم بنائیں، جس میں انسان کے وقار اور قانون کی حکمرانی کا احترام کیا جائے۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ لوگوں کو حراست میں رکھا اور وہاں سے ملک بدر عزت و وقار سے کیا جائے۔ انسپکشن کے بعد سےہرمنڈز ورتھ میں کسٹڈی افسران اور ویلفیئر اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

یورپ سے سے مزید