• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دونوں غیر ملکی کوچز سلیکشن کمیٹی کے رکن بن گئے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کی خراب کارکردگی کی بنیاد پردوسلیکٹرزوہاب ریاض اور عبدالرزاق کو برطرف کرنے کے باوجود چیف سلیکٹر مقرر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان کے ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اوروائٹ بال کوچ گیری کرسٹین کو سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنا دیا ہے۔ کپتان بھی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔نئے فارمولے کے تحت پاکستان کرکٹ کی نئی قومی سلیکشن کمیٹی میں دونوں فارمیٹ کے کوچز شامل ہوں گے ۔جیسن گیلسپی اور گیری کرسٹن کے ساتھ محمد یوسف اور اسد شفیق بھی شامل ہوں گے۔جس فارمیٹ کی ٹیم ہوگی اسکا کپتان بھی کمیٹی میں شامل ہوگا۔دوسری جانب سابق رکن وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے ٹیم کے طور پر فیصلے کیے اور ان کی ذمہ داری بھی یکساں لی۔وہ بلیم گیم کا میں لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے خلوص کے ساتھ کام کیا، سلیکشن پینل کا حصہ بن کر کام کرنا میرے لیے اعزاز رہا۔ وہاب ریاض نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے گیم کے لیے مخلص ہو کر کام کیا اور اپنا 100 فیصد دیا، سلیکشن کمیٹی کا حصہ رہنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔وہاب ریاض نے کہا کہ ہم نے بطور ٹیم فیصلے کیے، اپنے کردار پر فخر ہے، سلیکشن کمیٹی میں سب کے ووٹ برابر تھا۔انکا مزید کہنا تھا کہ امید ہے ٹیم کوچز کے پلان میں آگے بڑھے گی، گیری کرسٹن کے ساتھ کام کر کے بھی اچھا لگا۔انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو مجھے قربانی کا بکرا بنانے کی اجازت نہیں دوں گا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سنیئر منیجروہاب ریاض نے اپنی سبکدوشی کے ردعمل پر کہا ہے کہ ایک بندہ 7 بندوں پر کیسے اثرانداز ہوسکتا ہے۔سابق سلیکٹر عبدالرزاق بھی عہدے سے برطرفی کے بعد خاموش نہ رہ سکے انہوں نے کہا کہ اگر سب کو یکساں اختیارات حاصل تھے تو پھر سلیکشن کمیٹی کا ایک ووٹ 6 پر کیسے بھاری ہو سکتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید